مصر کے صوبے الشرقیہ میں ایک ضعیف العمر نمازی مسجد میں نماز عشاء ادا کرتے ہوئے سجدے کی حالت میں خالقِ حقیقی سے جا ملے ہیں۔ الشرقیہ کے ایک قصبے علیم میں واقع ایک مسجد میں نصب کیمرے کی فوٹیج کے مطابق مسجد میں بہت سے افراد فرض نماز کے بعد سنتیں ، وتر اور نوافل ادا کررہے ہیں۔وہ تھوڑے تھوڑے فاصلے پر کھڑے ہیں۔ اس دوران میں سفید کپڑوں میں ملبوس ایک شخص نماز ادا کرتے ہوئے سجدے کی حالت میں دیر تک پڑا رہتا ہے۔
جب سجدہ معمول سے ذرا لمبا ہوجاتا ہے تو ان کے ساتھ نماز ادا کرنے والا نوجوان سلام پھیرنے کے بعد دوسرے ساتھی نمازیوں کو ان کی حالت کے بارے میں مطلع کرتا ہے۔ پھر وہ جب انھیں ٹٹولتے ہیں تو ان کی روح قبض ہوچکی ہوتی ہے۔ متوفی کے عمار محمد صفوت نامی ایک رشتے دار نے مقامی میڈیا کو بتایا ہے کہ ان کا نام احمد ابو ہراس تھا،ان کی عمر 65 برس تھی اور ان کی موت بلڈ پریشر (فشار خون ) میں اچانک کمی کی وجہ سے ہوئی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ مرحوم بجلی کا کام کرتے تھے ۔ وہ اچھے اخلاق و کردار اور اچھی شہرت کے مالک تھے اور ہر کوئی ان کے اوصاف کی وجہ سے ان کی عزت کیا کرتا تھا۔ وہ مسجد ہی میں باقاعدگی سے پنج وقتہ نمازیں ادا کیا کرتے تھے۔