ملتان میں میڈٰیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ جہانگیر ترین کی تاحیات نا اہلی کے اس فیصلے سے تحریک انصاف کو بھی بڑا نقصان ہوا ہے لیکن تحریک انصاف نے فیصلے کو قبول کر لیا ہے، مسلم لیگ ن والوں کو بھی یہ فیصلے کھلے دل سے تسلیم کرنا چاہیئے، اگر ن لیگ جارحانہ بیانیہ جاری رکھتی ہے تو اس کا نقصان انہیں ہو گا جس طرح بہت سارے ایم این ایز پارٹی سے علیحدہ ہو گئے اور مستقبل میں بھی کئی علیحدہ ہو جائیں گے۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ بھٹوصاحب اور اس فیصلے میں زمین آسمان کا فرق ہے، ن لیگ والے دکھی ہیں، ن لیگ والوں کو یہ فیصلہ پسند نہیں آیا ہو گا کیونکہ فیصلہ ان کے لیڈر کے خلاف آیا، انہیں آگے بڑھنا ہو گا کیونکہ جماعتیں چند شخصیات کے گرد نہیں گھومتیں، ن لیگ کو آگے بڑھنا چاہیئے اور کوئی ایسی قانون سازی نہیں کرنا چاہیئے جو آگے چل کر ان کے لئے مشکلات پیدا کرے۔
شاہ محمود قریشی کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے لیڈر کو عدالت نے صادق امین قرار دیا جبکہ ن لیگ کا انجن پٹری سے اتر گیا ہے، جہانگیر ترین کو جب عدالت نے نا اہل کیا تو جہانگیر ترین خود عہدے سے مستعفی ہو گئے اور عدالتی فیصلے کے بعد سیٹ بھی چھوڑ دی کیونکہ تحریک انصاف شروع دن سے ہی قانون کی حکمرانی چاہتی ہے۔