کراچی: احتساب عدالت میں ڈاکٹر عاصم کے خلاف قائم مقدمے کی سماعت شروع ہوئی تو گواہ کی جانب سے دستاویزات درست انداز میں پیش نہ کرنے پر عدالت نے شدید برہمی کا اظہار کیا۔ عدالت کا کہنا تھا کہ لگتا ہے جان بوجھ کر تاخیری حربے استعمال کئے جا رہے ہیں۔ نیب کے گواہ کی جانب سے ڈاکٹر عاصم کی اہلیہ، بیٹی اور ضیاء الدین ٹرسٹ کے اکاؤنٹس سے متعلق ریکارڈ پیش کئے گئے۔ عدالت نے ریفرنس کی مزید سماعت 19 اکتوبر تک ملتوی کر دی۔
عدالت کے باہر میڈیا سے بات کر تے ہوئے ڈاکٹر عاصم کا کہنا تھا کہ نئے چیئرمین نیب سے امید ہے۔ انہوں نے شکوہ کیا کہ نواز شریف کا نام ای سی ایل میں کیوں نہیں ڈالا گیا؟ نواز شریف اپنی بیوی کے علاج کے لئے باہر گئے لیکن مجھے اپنی بیوی کا علاج کرانے کیلئے نہیں جانے دیا گیا۔
ڈاکٹر عاصم کا کہنا تھا کہ بھوک اور افلاس بڑھتی جا رہی ہے، حکومت ملک اور عوام کا پیسہ کھا رہی ہے، نواز شریف ملک کو ایسے لیکر نہیں چل سکتے۔