مشکوک فٹنس کے ساتھ آخری لمحات میں اسکواڈ میں جگہ بنانیوالے یاسر شاہ نے مجموعی 154.5 اوورز میں سے 57کیے اور 3 وکٹیں حاصل کیں، پارٹ ٹائم بولرز نے 26اوورز کیے۔ ان میں سے شان مسعود اور اسد شفیق ناکام رہے، اسپنر حارث سہیل نے 13اوورز میں 51 رنز دے کر ایک شکار کیا، سری لنکا کی دوسری اننگز میں پچ پر توڑ پھوڑ کی وجہ سے ریگولر اسپنر کی کمی زیادہ محسوس ہوگی۔
یاد رہے کہ پاکستان یواے ای میں سلوبولرز کی جوڑی کے ساتھ میدان میں اترتے ہوئے حریفوں کی ناک میں دم کرتا رہا ہے،سعید اجمل اور عبدالرحمان کے بعد یاسر شاہ اور ذوالفقار بابر اہم مہرے رہے ہیں۔
اس بار تجربہ کار لیگ اسپنر کی معاونت کیلیے محمد اصغر یا بلال آصف کو پلیئنگ الیون میں جگہ دی جا سکتی تھی،مگر ہیڈ کوچ مکی آرتھر نے نہ صرف 3 پیسرز کھلانے کو ترجیح دی بلکہ اس فیصلے کا دفاع بھی کرتے نظر آئے، ٹی وی کمنٹیٹرز بھی یواے ای کی کنڈیشنز میں صرف ایک اسپنر کھلانے کے فیصلے پر حیرت کا اظہار کرتے رہے۔