خط کے متن میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) مسلم لیگ ن کے صدر میاں شہباز شریف کی رہائی کے لیے اپنا اختیار استعمال کرے کیونکہ اپوزیشن لیڈر کی ضمنی انتخاب سے قبل گرفتاری انتخابات پر اثر انداز ہو گی۔
خط میں کہا گیا ہے کہ مسلم لیگ ن نے عام انتخابات میں بھی الیکشن کمیشن کی توجہ مسائل کی جانب مبذول کرائی، الیکشن کمیشن پولنگ سٹیشنز میں پولنگ ایجنٹس کے داخلے کو یقینی بنائے، پولنگ سٹیشنز کے باہر ووٹرز کی لمبی قطاریں نہ لگنے دی جائیں، اس کے علاوہ ووٹنگ اور ووٹوں کی گنتی کا عمل بھی پولنگ یجنٹس کی موجودگی میں ہونا چاہئے۔
راجہ ظفر الحق کی جانب سے لکھے گئے خط میں الیکشن کمیشن سے استدعا کی گئی ہے کہ آر ٹی ایس سے متعلق تمام تیکنیکی خامیاں دور کی جائیں جبکہ ریٹرننگ افسر پولنگ ایجنٹس کو دستخط شدہ فارم 47 مہیا کرے۔