یہ بات انہوں نے اسلام آباد سے واپسی پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔ وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ سینیٹ کی چیئرمین شپ بلوچستان کو ملنا بہت بڑی کامیابی ہے لیکن افسوس سے کہنا پڑ رہا ہے کہ اس صوبے کے قوم پرستوں نے ہماری حمایت کرنے کی بجائے منفی باتیں کیں جس سے ملک بھر میں بلوچستان کی بدنامی ہوئی۔ اس صوبے کے بڑے معتبر سیاست دان اسلام آباد کے خلاف باتیں کرتے تھے، اب وہ خود وہاں بیٹھ کر صوبے کی کونسی خدمت کر رہے ہیں؟
ان کا کہنا تھا کہ ہم پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے (سی پیک) کے حق میں ہیں۔ سی پیک کے حوالے سے گزشتہ تین چار سالوں میں کوئی فنڈنگ نہیں ہوئی۔ بلوچستان کی حقوق کی جنگ لڑتے رہیں گے۔