آئی جی صلاح الدین محسود کا میڈیا نمائندوں کو بریفنگ دیتے ہوئے کہنا تھا کہ مرادن میں قتل کی گئی 4 سالہ اسماء کی ایف ایس ایل رپورٹ کا انتظار ہے جبکہ ڈی این اے سمیت دیگر چیزیں شواہد اکھٹے کئے گئے ہیں۔ کیس کی مزید تفصیلات دینا مناسب نہیں ہو گا۔ جلد از جلد اندھے قتل کا سراغ لگایا جائے گا۔ ڈی پی او اور آر پی او کو سخت ہدایت جاری کر دی ہے۔
صلاح الدین محسود نے بتایا کہ14 تاریخ کی شام کو آنے والی میڈیکل رپورٹ میں بچی کی موت گلے دبانے سے ہونے کا انکشاف ہوا جبکہ میڈیکل رپورٹ جنسی تشدد کا بھی اشارہ کرتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کیس کی تفتیش کے لئے کمیٹی میں ڈی آر سی اور مختلف سیاسی پارٹیوں کے افراد بھی شامل ہیں۔