افغان مفاہمتی عمل کے لیے امریکی ایلچی زلمے خلیل زاد نے پاکستان کی خارجہ سیکرٹری محترمہ تہمینہ جنجوعہ سے وزارت امور خارجہ میں ملاقات کی جہاں وفود کی سطح پر مذاکرات کا انعقاد ہوا۔ مزاکرات میں افغان امن عمل کے سلسلے میں پیشرفت پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ تفصیلات جانئے بادبان رپورٹ میں۔

بادبان رپورٹ : افغان مفاہمتی عمل کے لیے امریکی ایلچی زلمے خلیل زاد نے پاکستان کی خارجہ سیکرٹری محترمہ تہمینہ جنجوعہ سے وزارت امور خارجہ میں ملاقات کی جہاں وفود کی سطح پر مذاکرات کا انعقاد ہوا۔ مزاکرات میں افغان امن عمل کے سلسلے میں پیشرفت پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

زلمے خلیل زاد کی قیادت میں آے امریکی وفد میں دفاع، اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ اینڈ نیشنل سیکیورٹی کونسل کے نمائندے شامل تھے۔

مذاکرات میں سیکرٹری خارجہ محترمہ تہمینہ جنجوعہ کی معاونت دفاع اور خارجہ امور کی وزارتوں کے اعلی حکام نے کی۔

زلمے خلیل زاد نے پاکستانی حکام کو خطے میں اپنی حالیہ ملاقاتوں کے حوالے سے آگاہ کیا اور گزشتہ ماہ دوبئی میں امریکہ اور طالبان کے درمیان براہ راست مذاکرات کے انعقاد میں سہولت کاری پر پاکستان کی کاوشوں کو خراج تحسین پیش کیا۔

سیکرٹری خارجہ محترمہ تہمینہ جنجوعہ نے افغان مفاہمتی عمل میں سہولت کاری کے حوالے سے پاکستانی عزم کا اعادہ کیا تاکہ خطے میں امن و استحکام کا مشترکہ خواب شرمندہ تعبیر ہو سکے ہیں۔

اجلاس کے شرکاء کا کہنا تھا کہ افغان امن عمل میں پیشرفت ایک مشترکہ ذمہ داری ہے۔

فریقین نے اس امر پر اتفاق کیا کہ افغانوں کے درمیان باہمی مذاکراتی عمل نہایت اہمیت رکھتا ہے تاکہ مستقبل کی افغان پالیسی کے نکات پر اتفاق ہو سکے جس کے نتیجے میں افغانستان مستحکم اور خوشحال ملک بن کر ہمسایوں کے ساتھ پرامن انداز سے رہ سکے۔

یاد رہے کہ امریکی نمائندے زلمے خلیل زاد کا یہ خطے کا پانچواں دورہ ہے۔

پاکستانی وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی سے ان کی جمعہ 18 جنوری کو اسلام آباد میں ملاقات ہوگی۔