Breaking News

ایک طرف تو اخبارات ، ریڈیو ، ٹیوی چینلز اور اخبارات بند کئے جا رہے ہیں اور وزیر اطلاعات پاکستان وزارت اطلاعات کی اکیڈمی کو بھی پی آئی ڈی ، پیمرا، ڈیمپ ، پریس کونسل آف پاکستان، پریس رجسٹرار کو ایک ادارہ بنانا چاہتے ہیں۔ تو کیا کسی نے یہ سوچا ہے کہ ان اداروں میں ہزاروں افراد کام کرتے ہیں اُن کا مستقبل کیا ہوگا؟ وفاقی وزیراطلاعات اور حکومت تو یہ شائد نہ چاہتی ہو کہ کسی کو بے روزگار کرے لیکن وزارتِ اطلاعات کے سکرٹری شفقت جلیل جن کی عمر 78 سال ہے ، وہ ان اداروں کو بند کروانے پر تُلے ہوئے ہیں ۔ چند روز قبل انہوں نے ٹی وی چینلز کے اشتہارات کم کروائے جن کو نہیں مانا گیا۔ مان لیا کہ ان اداروں کی ضرورت نہیں ہے تو کیا وزارت اطلاعات بھی ختم کر دی جائے گی۔ ان تمام ادوروں میں 2 گریڈ 22 کے افسران ہیں ۔ اسی طرح ڈیمپ میں گریڈ 20 کے افسران 2 ہوتے ہیں ۔ پریس رجسٹرار میں بھی گریڈ 20 کا ایک افسر ہوتا ہے۔ ریڈیوں پاکستا ں میں بھی 21 گریڈ کا ایک اور 5 20 گریڈ ہوتے ہیں ۔ اور لا تعداد گریڈ 18، 19، اور 17 کے ہوتے ہیں جن کی تعداد ہزاروں ہے۔ موجودہ سیکرٹری اطلاعات بطورِ ڈائریکٹر جنرل ڈیمپ پہلی دفعہ ادارے کے سربراہ بنائے تو اپنے قریبی رشتہ دار سے ایک کمرہ 6 کرورڑ کا بنایا گیا۔ پھر انہیں ڈی جی ایکسٹرنل پبلیکشنز کا بنا تو انہوں نے وہاں پر ٹیکنیکل طریقے سے باتھ روم بھی بند کروا دئے جو سب جانتے ہیں ۔ پھر موصوف کو ریڈیوں پاکستا ن کا اضافی چارج دیا گیا جہاں ان کو جسمانی طور پر زود کوب کیا گیا جبکہ ان کے پاس ایڈیشنل سیکرٹری کا عہدہ بھی تھا۔ اور یہ موصوف مار کھانے کے بعد۔ اب یہ سیکرٹری اطلاعات ہیں ۔ یہ ایسے ہی ہیں کہ ایک کور کمانڈر ہے اور یہ کہے کہ میں نے یونٹ۔ اسی طرح انیوں نے ریڈیو پاکستان کو نہیں چھوڑا اور انیوں نے ریڈیو کے اشتہارات جو ایم ایم 101 کے زریعے آتی تھی جو اب ختم ہو چُکی ہے۔ اور اب کئیں کمپنیاں 20 ، 20 کروڑ کی آفر کرتی ہیں لیکن موصوف کوئی دھنک چینل چلانا چاہتے ہیں جبکہ جانتے ہیں کہ دھنک کیا ہے۔

سب سے زیادہ پڑھی جانے والی مقبول خبریں


دلچسپ و عجیب
No News Found.

سائنس اور ٹیکنالو
No News Found.

اسپیشل فیچرز
No News Found.

تمام اشاعت کے جملہ حقوق بحق ادارہ محفوظ ہیں۔
Copyright © 2024 Baadban Tv. All Rights Reserved