Breaking News

جعلساز عوام کی نمائندگی کا حق نہیں رکھتا، چیف جسٹس

چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں فل بینچ نے نااہلیت کے فیصلے کے خلاف شوکت عزیز بھٹی کی اپیل کی سماعت کے دوران قرار دیا کہ عوامی نمائندگی کے قانون کے تحت منتخب ارکان کو نااہل کرنے کا الیکشن کمیشن کا اختیار آئینی اور قانونی تشریح کا متقاضی ہے، جب تک عوامی نمائندگی کے قانون کی سیکشن 103اے کا آئین کی شق 225 کے تناظر میں جائزہ لے کر تشریح نہیں کی جاتی تب تک اپیل کا کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا جا سکتا، چیف جسٹس نے کہا کہ جس نے جعلسازی کی ہو وہ عوام کی نمائندگی کا حق نہیں رکھتا لیکن الزام کی تفتیش کا فورم کون سا ہوگا اس کا تعین بھی ضروری ہے۔

چیف جسٹس نے آبزرویشن دی ہے کہ اختیارکے بغیر جاری حکم کی قانونی حیثیت نہیں ہوتی، ہم نے یہ دیکھنا ہے کہ الیکشن کمیشن کو مقررہ مدت کے بعد کسی منتخب رکن کو نااہل کرنے کا اختیار ہے بھی یا نہیں؟ زیر غورکیس کا تعلق اختیارکے تعین سے ہے جس کے فیصلے کا اثر نہ صرف اس مقدمے بلکہ اس نوعیت کے باقی مقدمات پر بھی ہوگا۔

عدالت نے ہائر ایجوکیشن کمیشن کو شوکت عزیز بھٹی کے غیرملکی ڈپلومہ کی تصدیق کرنے کا حکم دیا اور اپیل کنندہ کو اپنی اصل اسناد ایچ ای سی کو فراہم کرنے کی ہدایت کی، عدالت نے اٹارنی جنرل کو معاونت کیلیے نوٹس جاری کرتے ہوئے مزید سماعت اکتوبر کے پہلے ہفتے تک ملتوی کردی۔

سب سے زیادہ پڑھی جانے والی مقبول خبریں


دلچسپ و عجیب
No News Found.

سائنس اور ٹیکنالو
No News Found.

اسپیشل فیچرز
No News Found.

تمام اشاعت کے جملہ حقوق بحق ادارہ محفوظ ہیں۔
Copyright © 2024 Baadban Tv. All Rights Reserved