Breaking News

حج 2018: حجاج رُل گئے ، بارہ ارب روپے سے ذائد کرپشن ، کیا عمران خان ایکشن لیں گے؟

چھ روز سے حاجی حرم میں نماز پڑھنے کے لئے نہیں جا پائے اور اس کا کوئی نعملبدل  نہیں ہوتا ۔ عزیزیہ میں جو بلڈنگز لی گئیں اُسی جگہ پر بھارت نے 200 ریال کم میں بلڈنگ لی۔ جبکہ پاکستانیوں نے 200 ریال زیادہ میں بلڈنگ لی۔ اسی طرح مدینہ مرکزیہ میں 80 ریال فی حاجی بلڈنگ زیادہ لی گئی ۔ آج منٰی جانے والی بسیں بھی حاجیوں کا مل نہ پائیں ۔ اب تک دن گیارہ بجے تک سعودی عرب ٹائم کے مطابق منٰی نہیں پہنچ پائے۔ اب تک سرکاری حاجیوں کی رہائشیں مزلفہ میں ہیں ۔ پاکستان کے زیادہ تر مکاتب انتہائی دور جبکہ انتہائی کم اولڈ منٰی میں ہیں ۔ متٰی قریش میں حاجیوں کے لئے بلڈنگز لی گئیں جو پندرہ کلومیٹر سے بھی دور ہیں ۔اور اُنکا ریٹس انتہائی نا مناسب اور زیادہ ہے ۔ متٰی قریش میں کوئی اور ملک بلڈنگ نہیں لیتا۔ حیرت انگیز طور پر حجاج اکرام کو جو کھانا بھی دیا جا رہا ہے اُس میں بھی کمیشن لی جا رہی ہے۔ چار سے پانچ ٹھیکیداروں کو جس کا ٹھیکا دیا گیا ہے جو ڈائیریکٹریٹ آف حج ذرائع کے مطابق بلڈنگز کا بھی کاروبار کرتے ہیں ۔ ستم ظریفی اس حد تک ہوئی کہ پانچ سو سے ذائد حاجی کھانا کھانے کی وجہ سے بیمار ہیں ۔ میڈیکل مشن کے مطابق روزانہ پانچ ہزار سے زائد حجاج مریض آتے ہیں جن میں سے زیادہ کھانے کی وجہ سے بیمار ہوتے ہیں ۔ فی حاجی انیس سے اکیس ریال کے درمیان کھانے کا ٹھیکہ دیا گیا جو چالیس روز تک جاری رہتا ہے  جن میں سے سات ریال فی حاجی ٹھیکیدار حج انتظامیہ کو کمیشن دیتے ہیں ۔ مکہ میں پورا سال ڈائریکٹوریٹ آف حج جو کونسلیٹ آف حج کے زیر سایہ حج کرتے ہیں ۔ ایک حج میں سولہ ارب روپے کی کرپشن کرتے ہیں ۔ کرپشن کا چارٹ مندرجہ زیل ہے :  

بلڈنگ  میں کرپشن 

ٹوٹل حاجی : 1 لاکھ چار ہزار

کرپشن فی کس : 200 ریال 

فی ریال : 30

ٹوٹل کرپشن : 64 کروڑ کرپشن

  بس میں کرپشن 

ٹوٹل حاجی : 1 لاکھ چار ہزار

کرایہ فی کس  : 201

فی ریال : 30

ٹوٹل کرپشن : 63 کروڑ کرپشن

کھانے میں کرپشن 

ٹوٹل حاجی : 1 لاکھ چار ہزار

35:  دن 

  ریال 7: کرپشن فی کس

ٹوٹل کرپشن : 64 کروڑ 90 لاکھ  کرپشن

اسی طرح اگر مدینہ میں تقریبََ ایک سو نوے ریال مرکزیہ میں حاجیوں کی بلڈنگ فی حاجی زیادہ ریٹس پر لی گئیں ۔ جس کی مالیت کرپشن درج زیل ہے ۔

مدینہ میں بلڈنگز پر کرپشن 

ٹوٹل حاجی : 1 لاکھ چار ہزار

فی کس کرپشن 190 ریال

فی ریال :  30 

ٹوٹل کرپشن : 57 کروڑ روپے کرپشن ۔  

اسی طرح کیپٹن آفتاب جو ایڈیشنل سیکٹری ہیں ، وفاقی وزیر جانے کے بعد کوئی جوانٹ سیکٹری حج نہیں رکھا گیا۔ ھارڈ شپ کے نام پر فارموں کی ایک لاکھ فی فارم فروخت کی گئی۔ جو آٹھ ہزار نو سو فارم ہادڑ شپ کے نام پر کیپٹن آفتاب نے فروخت کیا اور اس کے ساتھ منیر اور عاصم رضوی سمیت ڈپٹی سیکٹری حج ملوث تھے لیکن سیکٹری خالد مسعود چوہدری نے ایکشن نہیں لیا۔ کیا وہ بھی اس میں براہ راست یا بلواسطہ ملوث پائے گئے۔

ذرائع کے مطابق سابق وفاقی وزیر نے نیب میں درخواست کی کہ پچیس کمپنیوں کو سیکٹری نے غیرقانونی کوٹہ پچاس کروڑ لے کر دیا جس کی تحقیقات جاری ہیں ۔

رپورٹ سہیل رانا
 

سب سے زیادہ پڑھی جانے والی مقبول خبریں


دلچسپ و عجیب
No News Found.

سائنس اور ٹیکنالو
No News Found.

اسپیشل فیچرز
No News Found.

تمام اشاعت کے جملہ حقوق بحق ادارہ محفوظ ہیں۔
Copyright © 2024 Baadban Tv. All Rights Reserved