خورشید شاہ کی گرفتاری کا خطرہ۔ خورشید شاہ کے فرنٹ مین رافع بشیر شاہ اور عاصم بشیر شاہ کا نیب کا گرفتار کرنے کا فیصلہ۔ رافع بشیر شاہ ، خورشید شاہ کے فرنٹ مین ہیں جنہوں نے 5 سال میں بطور ڈائیریکٹر حج 70 ارب روپے سے زائد کی کرپشن کی۔ اور بطور وفاقی وزیر خورشید شاہ نے ڈائریکٹر حج کی پوسٹنگ کرائی اور نواز شریف کے ساتھ مل کر دو سال کی ایکسٹینشن بھی دلوائی۔ سعودی عرب میں دلا کمپنی کے ساتھ مل کر اور عزیزیہ میں بلڈنگز میں کرپشن کی۔ بطورِ ڈائریکٹر حج سو سے زائد بار لندن گئے۔ جبکہ دوسرے بھائی عاصم بشید شاہ نے ای او بی آئی کی کنسٹرکشن کمپنی پرامیکو کمپنی میں اربوں روپے کی کرپشن کرنے کے بعد جب حکومت پیپلز پارٹی کی ختم ہوئی تو وہ دبئی بھاگ گئے۔ ظفر گوندل جیل گئے جبکہ وہ ملک سے بھاگے رہے۔ اب خورشید شاہ نے نواز شریف سے مل کر ڈیل کی۔ ایک طرف تو بیوائوں پنشنرز کے پیسے کھائئے گئے تو دوسری طرف پیپلز پارٹی کو فروخت کیا گیا۔ خورشید شاہ نے ڈیڑھ سال قبل ساڈھے تین سالہ خود ساختہ جلاوطنی عاصم بشیر شاہ کو واپس بُلایا۔ نیب تحقیقات آخری مراحل میں ہیں اور کسی وقت بھی خورشید شاہ، عاصم بشیر شاہ اور رافع بشیر شاہ کی گرفتاری عمل میں لائی جا سکتی ہے۔ ستم ظریفی اس حد تک کہ رافع شاہ مذہبی امور کے آج کل چکر لگا رہے ہیں کہ اُنکو ڈائریکٹر جنرل حج لگایا جائے۔ روزنامہ پوسٹ انٹرنیشنل اور بادبان نیوز سینکڑوں سٹوریز اس پر پہلے بھی کر چُکا ہے ۔ جو تفصیلات شائع ہو چُکی ہیں وہ قائرین کی نظر میں کل کی جائیں گی۔