سر گنگا رام ہسپتال کی راہداری میں بچے کی پیدائش کے بعد بشریٰ کو نجی کمرہ میں شفٹ کرکے پروٹوکول سے ڈسچارج کر دیا گیا ۔ انکوائری میں ڈاکٹر بری الذمہ ، زچہ بشریٰ کو قصوروار ٹھہرا دیا گیا ۔ تفصیلات کے مطابق بادامی باغ کی رہائشی بشریٰ ریاض کے ہاں 20 اگست کی صبح سر گنگا رام ہسپتال کی راہداری میں چہل قدمی کے دوران بچے کی پیدائش ہوئی جس پر محکمہ سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر کی جانب سے 4 رکنی فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی بنائی گئی جسے 48 گھنٹے میں رپورٹ پیش کرنے کا پابند بنایا گیا ۔ پروفیسرز کی کمیٹی نے گائنی یونٹ کے تمام ڈاکٹروں کو بری الذمہ قرار دیتے ہوئے زچہ بشریٰ ریاض کو قصوروار قرار دیدیا کہ وہ درد زہ کی صورت میں ہسپتال کی ایمرجنسی سے کیوں نکلی ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ رپورٹ محکمہ سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر کو بھیج دی گئی ہے ۔ زچہ بشریٰ ریاض کی بہن سکینہ نے روزنامہ دنیا کو بتایا کہ جب سے میڈیا نے خبر چلائی ہے اس وقت سے ہمیں پرائیویٹ روم میں شفٹ کرکے تمام سہولتیں دی گئی ہیں ۔ ایم ایس ڈاکٹر سہیل رانا نے کہاکہ زچہ و بچہ صحت مند تھے اس لیے انہیں ڈسچارج کر دیا گیا ہے ۔