قصور کی رہائشی سات سالہ زینب کے بے رحمانہ قتل کے بعد سوشل میڈیا پر زینب کے لیے انصاف کے حصول کے لیے ایک کیمپین شروع ہو گئی۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جسٹس فار زینب ہیش ٹیگ ٹرینڈنگ پر ہے۔ لوگ حکومت سے زینب کے قاتل کو فوری طور پر ڈھونڈھنے اور سزا دینے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
اس کے علاوہ سوشل میڈیا پر بچوں کو جنسی تشدد سے بچائو کی آگاہی ویڈیوز بھی شئیر کی جا رہی ہیں۔
گزشتہ روز سوشل میڈیا پر ایک تصویر جاری کی گئی جس میں سی سی ٹی وی فوٹیج میں نظر آنے والے آدمی کی شبیہ کو زینب کے والد کی ایک ویڈیو میں موجود آدمی سے تشبیہ دی جانے لگی۔ اس آدمی کا نام وسیم خٹک ہے اور یہ دس سال سے پاکستان عوامی تحریک کے یوتھ ونگ سے وابستہ ہیں۔ جب وسیم خٹک کی یہ تصویر بہت مرتبہ شئیر کی گئی اور انہیں زینب کا قاتل سمجھا جانے لگا تو وسیم خٹک نے سوشل میڈیا پر اپنا ایک وضاحتی بیان ریکارڈ کر کے اپلوڈ کیا جو اوپر موجود ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے۔