کراچی پریس کلب میں صحافیوں سے ملاقات کے بعد گفتگو کرتے ہوئے سراج الحق کا کہنا تھا کہ اس مرتبہ سینیٹ الیکشن اغوا برائے تاوان تھا، پارٹیوں نے اپنے ہی ممبر کو خریدا کہ کہیں کوئی اور نہ خرید لے۔ انتخابات کی شفافیت جاننے کے لیے سپریم کورٹ نومنتخب سینیٹرز سے حلف لے۔
امیرِ جماعت اسلامی نے اپنی تقریر کے دوران نیب کو بھی خوب تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ پلی بارگینگ کا قانون کرپشن کی حوصلہ شکنی نہیں کر سکا ہے۔