Breaking News

صدر جمہوریہ ایوارڈ لینے والا بھارتی نوجوان مجبوراً موچی بن گیا

انڈین میڈیا رپورٹس کے مطابق آگرہ سے تعلق رکھنے والا ایک مسلمان نوجوان صدارتی ایوارڈ کے باوجود مزدوری کرنے پر مجبور ہے اور دوسروں کی جوتیاں گانٹھ کر اپنے اہلخانہ کا پیٹ پال رہا ہے۔

خیال رہے کہ 2009ء میں شہنشاہ نامی اس نوجوان نے دریائے جمنا میں ڈوبتے دو لوگوں کی جان بچائی تھی جس کے بعد اس کی بہادری کے صلے میں سابق انڈین صدر پرتبھا پاٹل نے اسے صدارتی ایوارڈ سے نواز تھا اور حکومت نے اس کی تعلیم کا خرچ اٹھانے کا وعدہ کیا تھا جو آج تک وفا نہیں ہو سکا۔ اس نوجوان کی تعلیم فیس نہ ہونے کی وجہ سے چھوٹ گئی اور آگرہ کا شہنشاہ مزدور بن گیا۔

شہنشاہ کا کہنا ہے کہ اسے میڈل تو ملا، لیکن عزت نہیں ملی۔ یہ میڈل میرے لئے کسی کوڑے کی طرح ہی ہے کیونکہ جو زندگی پہلے جی رہا تھا وہ آج بھی ہے، اب تو پڑھائی بھی چھوٹ چکی ہے، گھر کا خرچ چلانے کیلئے جوتے کی ایک فیکٹری میں مزدوری کر رہا ہوں۔

شہنشاہ کے والد کہتے ہیں اس میڈل کا کیا کریں۔ آٹھ نو سال تک افسران کے چکر لگاتے لگاتے تھک گئے لیکن کچھ بھی نہیں ہوا۔ بچے کی تعلیم بھی چھوٹ گئی اور نوکری بھی نہیں ملی۔ گھر کیلئے ادھار لے کر پیسہ بھی جمع کیا لیکن وہ بھی ملا۔

یادر رہے کہ 10 سال قبل جمنا کے تیز بہاؤ میں محض گیارہ سال کی عمر میں اپنی جان پر کھیل کر شہنشاہ نے دو نوجوانوں کی زندگی بچائی تھی، اس وقت شہنشاہ کی بہادری کے بعد ضلع انتظامیہ لگاتار اس کے مستقبل کو سنوارنے کا وعدہ کرتی رہی۔

سب سے زیادہ پڑھی جانے والی مقبول خبریں


دلچسپ و عجیب
No News Found.

سائنس اور ٹیکنالو
No News Found.

اسپیشل فیچرز
No News Found.

تمام اشاعت کے جملہ حقوق بحق ادارہ محفوظ ہیں۔
Copyright © 2024 Baadban Tv. All Rights Reserved