Breaking News

ظلم کی گود میں پلنے والا کبھی منصف نہیں بن سکتا :بلاول بھٹو زرداری

 

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ بھٹو ازم کا مطلب اسلام ہے، مساوات ہماری معیشت ہے ، جمہوریت ہماری سیاست ہے، طاقت کا سرچشمہ عوام ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ بے نظیر کی شکل میں پاکستان کی دنیا بھر میں پہچان تھی ، وہ اس ملک کے غریب عوام کی بیٹی تھیں، وہ اس ملک میں آمریت کے خاتمے کا عزم لے کر آئیں ، یہ عزم انہیں شہید بھٹو نے دیا تھا، اور دنیا نے دیکھا کہ تیس لاکھ لوگ ان کی خاطر گھروں سے باہر آئے ، بلاول بھٹو نے کہا کہ لوگوں کو امید تھی کہ بے نظیر انہیں آمریت سے بچانے آئی ہیں ، مشرف کی پیداوار نے کہا تھا کہ رات 12 بجے 18 اکتوبر کا جلسہ ختم ہوجائے گا ، اور پھر بے نظیر کے قافلے پر خود کش بم دھماکہ کیا گیا ، دو سو جانثار قربان ہو گئے ، کراچی کی سڑکوں پر پیپلز پارٹی کا لہو پانی کی طرح بہایا گیا، اس دن ثابت ہوا کہ آج بھی بندوقوں والے نہتی لڑکی سے ڈرتے ہیں ،۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی اور حملے صرف ہم پر کیوں ہوتے ہیں ، گولی ہے تو صرف ہمارے لئے ، کوڑے ہیں تو صرف ہمارے لئے ، ایسا کیوں ہے ، کبھی اس ملک کے منتخب وزیر اعظم کو پھانسی دے دی جاتی ہے، کبھی مسلم امہ کی منتخب خاتون وزیر اعظم کو شہید کر دیا جاتا ہے ، یہ لوگ سمجھتے ہیں کہ ہمیں بم دھماکوں سے ڈرا لیں گے ، وہ سمجھ لیں کہ بھٹو کبھی ڈرتا نہیں ہے، انہوں نے کہا کہ میں صرف اتنا کہوں گا کہ ظلم کی گود میں رہنے والا کبھی انصاف نہیں کرسکتا ، انہوں نے کہا کہ 27 دسمبر کو سڑکوں پر لہو بہتا ہے تو ہمارا، شہباز بھٹی اور سلمان تاثیر کا خون بھی سڑکوں پر پانی کی طرح بہا دیا گیا ، انہوں نے کہا کہ آج ایک طرف جمہوریت کے علمبردار ہیں اور دوسری طرف آمریت کی گود میں پلنے والے اور امپائر کی انگلی پر ناچنے والے کھڑے ہیں ، آج آصف علی زرداری نے عوام کو نیا پاکستان دے دیا ہے، ہم نے آج سیاسی طور پر وہ حاصل کر لیا جس کے لئے ہمارے بزرگوں نے قربانی دی ، آج اس ملک میں وہ آئین لاگو ہے جو بھٹو نے بنایا اور سب نے تسلیم کیا ، کل تک جو بھٹو کے دشمن ضیا کا بیٹا تھا اور جو ضیا کا روحانی وارث تھا وہ بھٹو کے اسی آئین کی عظمت کو تسلیم کرتے ہں ، انہوں نے کہا کہ آج ہمیں اس ملک کو بچانا ہے، آج ملک تباہی اورخانہ جنگی سے دوچار ہے ، بھٹو نے کہا کہ انہیں معلوم ہے کہ ملک میں سازشوں کی کھچڑی پک رہی ہے آج اسی طرح ملک میں سازشیں ہو رہی ہیں اور ان کا سکرپٹ بھی وہی ہے، انہوں نے کہا کہ جولائی 1977 میں ضیا جیسے آمر ہم پر مسلط کئے جاتے ہیں ، کبھی 1979 میں بھٹو کو پھانسی دی جاتی ہے ، کبھی لغاری جیسے غداروں کی صورت میں سامنے آتے ہیں ، انہوں نے کہا کہ 27 دسمبر کو بے نظیر کو شہید کر دیا گیا اور ،ملک کی زنجیر کو توڑنے کی کوشش کی گئی ، اس کے بعد آصف زرداری اور بے نظیر کے بیٹے نے جمہوریت کی بقا کی کوشش کی ، آج بھی دشمن ملک کیخلاف سازشوں میں مصروف ہیں ،اس کا مقصد کیا ہے، اس کا مقصد ایک ہے کہ نواز شریف کو جعلی مینڈیٹ دیا جائے اوربھٹو کا نظام ختم کر کے ہمیشہ کیلئے ملک کو جمہوریت کی پٹری سے اتار دیا جائے ، مگر ہم ایسا نہیں ہونے دیں گے ،انہوں نے کہا کہ زرداری نے پاکستان کھپے کا نعرہ لگا کر ملک بچایا مگر چند طاقتیں پاکستان میں ایک بار پھر دہشت گردی کا بازار گرم کرنا چاہتی ہیں ، ایک بار پھراس ملک میں عراق اور شام کی طرح خانہ جنگی کی کوششیں کی جارہی ہیں اور ملک کے دشمنوں کو فائدہ دینے کی کوشش کی جا رہی ہی، انہوں نے کہا کہ اگر اس ملک کو خانہ جنگی سے بچانا ہے تو اس کا حل صرف بھٹو ازم میں ہے، بلاول بھٹو نے کہا کہ پاکستان کے دشمنوں تمہیں ناکامی ہو گی اور اس ملک میں صرف بھٹو کا نظام چلے گا ۔ انہون نے کہا کہ ہم نے ملک بھر میں دھرنے دیکھے ہیں م،پاکستان کی تاریخ میں اگر کوئی اصلی دھرنا تھا تو ہزارہ میں تھا ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب نے ماڈل ٹائون میں سولہ معصوم لوگوں قتل کیا ، کئی لوگوں کو زخمی کیا اور پھر ایف آئی آر بھی انہی کیخلاف درج کرائی ، ہم نے زخمیوں کے زخموں پر مرہم رکھے ، دوسری طرف وزیر اعلیٰ پنجاب ضیا الحق کی پیداوار ہیں، وزیر خارجہ اور تمام کٹھ پتلیوں تمہارے لئے شرم کی بات ہے کہ چین کے وزیر نے پاکستان کا دورہ کینسل کر دیا ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے اختلافات ختم کر کے پاکستان کا دنیا کا کامیاب ملک بنانا ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ آج لوگ ہمیں طعنے دیتے ہیں کہ پنجاب میں ترقی ہورہی ہے اور باقی صوبوں کو محرومی کا شکار بنایا گیا ہے، ملک کی تاریخ میں سندھ کو محرومی کا شکار بنایا گیا ، انہوں نے کہا کہ پنجاب میں حکمرانوں نے پورے صوبے کا سرمایہ جنوبی پنجاب کی ایک سڑک پر لگا د یا ، میں پوچھتا ہوں کہ پنجاب کو کیا ،ملا، میں انہیں کہتا ہون کہ ایک بار سندھ کو دیکھیں ہم نے بینظیر بستی بنائی، یوتھ ڈویلپمنٹ کے تحت نوجوانوں کو ہنر سکھائے ، لڑکیوں کو سکالر شپ دیں ، بیس لاکھ بے زمین ہاریوں کو زمینیں دیں ہم نے جو کام کئے وہ کسی کو نظر نہیں آتے ، عوام صرف شوبازی ٹیم کو گڈ گورننس نہیں مانتے ، گڈ گورننس صرف عوام کی خدمت سے آتی ہے ،۔ آج سندھ میں گندم کی امدادی قیمت سب سے زیادہ ہے ، ہم دکھاوا نہیں کرتے کہ ایک عام بس کو میٹرو بنا کر قوم کو بے وقوف بنائیں ، کل آپ ایک بس کو جہاز بنا کر عوام کو بے وقوف بنائیں گے ، انہوں نے کہا کہ ہم نے عوام کی خدمت کو اپنا منشور بنا رکھا ہے ، ہم نے عوام کیلئے ترقیاتی پروگراموں کا جال بچھایا ،انہوں نے اس موقع پر نعرہ لگایا مانگ رہا ہے ہر انسان روٹی کپڑا اور مکان انہوں نے کہا کہ بھٹو ازم غربت کے خلاف جہاد کا نام ہے جو اسی طرح جاری رہے گا ۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ سرکلر ڈیٹ کے نام پر جو پیسہ وزیر اعظم کے دوستوں میں بانٹا گیا اس کا حساب دینا ہوگا ، انہوں نے کہا کہ ماضی میں ہم نے اقتدار میں آکر سب سے پہلے بلوچستان کے عوام سے معافی مانگی تھی، ان کے زخموں پر مرہم رکھے تھے اور ان کا سہارا بنے تھے ، انہوں نے کہا کہ آج بھٹو ازم کی وجہ سے بلوچستان میں انقلاب آرہا ہے ، انہوں نے کہا کہ الطاف حسین جو دل میں آتا ہے وہ کہہ دیتے ہیں دوسری طرف اسلام آباد میں بیٹھی کٹھ پتلیاں نعرے لگا رہی ہیں ، آج اگر مارشل لا ہوتا تو آپ کو گولیوں سے اڑا دیا جاتا آج اگر آپ کو اظہار رائے کی آزادی ملی ہے تو بھٹو ازم کی وجہ سے ملی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر اس ملک میں بھٹو کو انصاف نہیں ملا ، بی بی کو انصاف نہیں ملا تو پھر بلاول بھٹو کو انصاف کہاں سے ملے گا ۔ میرے باپ کو بلاجواز قید میں رکھا گیا ، میں ایک آواز اٹھائوں تو کارکن وزیر اعظم ہائوس کا گھیرائو کرلیں گے ، آج ہمیں سکیورٹی کے نام پر دھمکایا جا رہا ہے ، میں جانتا ہوں کہ یہ اشارہ کس طرف جا رہا ہے ، انہوں نے کہا کہ بلاول ہائوس کی دیواریں گرانے کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں ، میں انہیں چیلنج کرتا ہوں کہ آئو ہمت کرو اور دیوار کو گرا کر دکھائو ۔ اگر میں ایک اشارہ کروں تو تمہیں کہیں پناہ نہیں ملے گی ، کیا میں مزدوروں کو سرمایہ داروں کی ملوں پر قبضہ کرنے کا حکم دے دوں ، میں حکمرانوں کو بتا دینا چاہتا ہوں یہ میری پچ ہے اور اس پر کھیلنے کا حق میرا ہے ۔ ہم ملک کے غریبوں کا چھینا ہوا حق انہیں واپس دینا چاہتے ہیں ۔ غریبوں پر معاشی دبائو نہ ڈالیں ۔ بلاول نے کہا کہ جمہوریت کے دشمنوں نے میرے کارکنوں کو عورت کا پیروکار کہا ، آج آئو انہیں دکھا دیں کہ میرے ملک کے جوانوں ، طلبہ ، پی پی کے جیالوں میں کس طرح حسین کی فوج اور سمندر کی موج جیسی طاقت ہوتی ہے ، آئو آج انہیں دکھا دیں کہ ہم بی بی کے متوالے ہیں ، پی پی کے جیالے ہیں ، میاں نواز شریف اگر آپ ملک کو نہیں بچا سکتے تو ہم اس ملک کو بچانے کیلئے تیار ہیں ، آج ملک کے کونے کونے سے سیاسی یتیموں کو الوداع کہنے کی آوازیں آرہی ہیں ، آج ملک خطرے میں ہے ، آج عوام کو مجھ سے وعدہ کرنا ہوگا کہ تیر پر مہر لگا کر ملک کو کامیاب کریں گے ، خدا آپ کے ساتھ ہے انشا اللہ کامیابی آپ کے قدم چومے گی ۔ تقریر کے اختتام پر انہوں نے ’’یا اللہ یا رسول بے نظیر بے قصور ‘‘ کے نعرے لگائے جس پر عوام نے ان کا بھرپور ساتھ دیا ۔ –

سب سے زیادہ پڑھی جانے والی مقبول خبریں


دلچسپ و عجیب
No News Found.

سائنس اور ٹیکنالو
No News Found.

اسپیشل فیچرز
No News Found.

تمام اشاعت کے جملہ حقوق بحق ادارہ محفوظ ہیں۔
Copyright © 2024 Baadban Tv. All Rights Reserved