عراقی وزیراعظم حیدر العبادی نے ٹی وی پر قوم سے خطاب میں شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ (داعش) کے زیر کنٹرول آخری شہر ’تلعفر‘ کو چھڑانے کے لیے نیا آپریشن شروع کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ان کے پاس اب دو ہی راستے بچے ہیں یا تو ہتھیار ڈال دیں یا پھر مرنے کے لیے تیار ہوجائیں۔
عراقی فوج نے جون سے تل عفر کا محاصرہ کیا ہوا ہے اور زمینی آپریشن سے قبل جنگی طیارے کئی ماہ سے اس شہر پر بمباری کررہے ہیں۔ حکام کے مطابق تل عفر میں 2 ہزار سے زائد عسکریت پسند موجود ہیں اور یہاں سخت جنگ ہونے کا امکان ہے، اگرچہ انٹیلی جنس معلومات کے مطابق بمباری اور خوراک کی قلت کی وجہ سے جنگجو بہت کمزور ہوچکے ہیں۔