اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ عمران خان کے مقدمے میں تمام دلائل مکمل ہوچکے ہیں اور جہانگیر ترین کے کیس میں اس وقت تکنیکی نقطے پر بحث جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ جسٹس ثاقب نثار، جسٹس فیصل عرب اور عمر عطابندیال نے جس طریقے سے عمران خان اور جہانگیر ترین کے مقدمات کو باریک بینی سے دیکھا، جس باریک طریقے سے عمران خان اور جہانگیر ترین کا آڈٹ کیا گیا اس کی مثال نہیں ملتی۔
پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ عمران خان نے پاکستان میں کوئی عوامی عہدہ نہیں رکھا، وہ کبھی وزیر نہیں رہے لیکن ان کے 41 سال کے اثاثوں کی چھان بین کی گئی، ایک ایک روپے کا حساب لیا گیا، عمران خان نے ایک ایک روپے کی منی ٹریل عدالت کے سامنے رکھی، اب (ن) لیگ کے وکلا کے پاس کچھ نہیں ہے۔
فواد چوہدری نے کہا کہ عمران خان اور جہانگیر ترین کے مقدمات اب آخری مراحل میں ہیں اور دونوں کا فیصلہ امید ہے کہ آئندہ ہفتے آجائے گا جس میں دونوں مقدمات ردی کی ٹوکری میں جائیں گے۔