امریکی وزارت خارجہ کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ فلسطین کو اقوام متحدہ کی جانب سے دی جانے والی امداد کا آدھا حصہ روک دیا گیا ہے جس کا مقصد کسی کو سزا دینا نہیں ہے۔ اب فلسطین کو صرف 6 کروڑ ڈالر امداد دی جائے گی جبکہ 6.5 کروڑ ڈالرز کی رقم روک لی گئی ہے۔
گزشتہ روز امریکی وزارت خارجہ کے ایک ترجمان نے کہا تھا کہ اقوام متحدہ کی امدادی ایجنسی انروا کے کام کرنے اور فنڈنگ کے طریقے کا بنیادی طور پر از سرِ نو جائزہ لیا جائے۔
خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے کئی مرتبہ اونروا ایجنسی کو تنقید کا نشانہ بنایا جا چکا ہے۔ انہوں نے دو جنوری کو کہا تھا کہ وہ فلسطینیوں کو پیش کی جانے والی رقم روک دیں گے۔ ٹرمپ نے فلسطینیوں پر الزام عائد کیا تھا کہ وہ اسرائیلیوں کے ساتھ امن بات چیت میں شریک ہونے کے لیے تیار نہیں ہوئے اور سالانہ کروڑوں ڈالر کی امداد کے جواب میں ہمیں کسی قسم کا احترام نہیں ملا۔