بیگم کلثوم نواز اپنے بچوں کے لئے نا صرف ایک سایہ تھیں لیکن تمام پارٹی اور ملنے والے تمام لوگوں کے لئے ماں کی حیثیت رکھتی تھیں ۔ بیگم کلثوم کو تمام پارٹی کے کارکنان اور لوگ ماں جی کے لقب سے مخاطب کرتے تھے۔
خوبصورت اور خوب سیرت خاتون نے گوالمنڈی میں ایک کشمیری گھرانے میں آنکھ کھولی۔ اچھی تعلیم کے ساتھ ساتھ وہ اپنی خدا ترس شخصیت کے لحاظ سے بہت مشہور اور ہر دل عزیز تھیں
۔ 1971 میں وہ نواز شریف کے ساتھ رشتہ ادواج میں منسلک ہوئیں ۔ مرحومہ 1999 سے 2002 تک پارٹی کی صدر رہیں اور اپنے شوہر کے ساتھ کندھے سے کندھا جوڑ کر پارٹی کے لئے کام کیا
۔ بیگم کلثوم پارٹی کی صدر بھی رہیں اور مشرف دور میں عامریت کے خلاف ڈٹ کھڑی ہوئیں
محترمہ تین مرتبہ خاتون اول بھی رہیں ۔
قدرت کو یہی منظور تھا کہ اُنکو گلے کی تکلیف کی وجہ سے 17 اگست 2017 کو لندن علاج کے لئے جانا پڑا۔
گلے کی بیماری کینسر تشخیص ہوئی اور تین مرتبہ سرجری کروانے کے بعد بھی افاقہ نہیں ہوا۔ کینسر سے جنگ لڑتے ہوئے مرحومہ زندگی کی جنگ ہار گئیں اور خالق حقیقی سے جا ملیں ۔
مرحومہ کے لئے دُعا ہے کہ اللہ اُن کو اعلٰی درجات عطا فرمائے۔ آمین