ترک صدر طیب اردوان ایک روزہ دورے پر بھارت پہنچے تو وزیر اعظم نریندر مودی اور صدر پرناپ مکھرجی نے ان کا استقبال کیا۔ نریندر مودی سے ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ترک صدر کا کہنا تھا کہ بھارت کے ساتھ دو طرفہ تجارت 6 ارب ڈالر سالانہ ہے جس میں عنقریب اضافہ ہو گا۔ بھارت میں انفراسٹرکچر کی ترقی کے باعث ترک سرمایہ کار بھارت میں سرمایہ کاری کے خواہش مند ہیں۔ دورے سے ایک دن پہلے اپنے ایک انٹرویو میں ترک صدر نے مسئلہ کشمیر کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے پر زور دیا تھا جس پر بھارتی میڈیا کو آگ لگی ہوئی ہے۔ بھارتی صحافی نے جب کشمیر کا موازنہ کردوں سے کیا تو اردوان کا کہنا تھا کہ سیب کا موازنہ سنگترے سے نہیں کیا جا سکتا۔ کشمیر کا مسئلہ کردوں سے بہت مختلف ہے۔