Breaking News

نوازشریف کی معاون وکیل کی دستاویزات ریکارڈ سے خارج کرنے کی استدعا مسترد

اسلام آباد کی احتساب عدالت نے العزیزیہ سٹیل مل ریفرنس میں پیش کردہ دستاویزات کیخلاف اعتراضات پر مبنی معاون وکیل صفائی کی درخواست خارج کر دی۔ بینک افسر کی جانب سے جمع دستاویزات ریکارڈ کا حصہ بنا دی گئیں۔

یہ خبر بھی پڑھیں:نیب ریفرنسز: نواز شریف کی ٹرائل روکنے کی استدعا مسترد

سابق وزیراعظم نوازشریف کی معاون وکیل عائشہ حامد نے بینک افسر نورین شہزاد کی جانب سے پیش کردہ دستاویزات پراعتراض عائد کیا اور دستاویزات کیخلاف درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ نورین شہزاد کا نام گواہوں میں شامل نہیں، وہ کس حیثیت میں دستاویزات پیش کر رہی ہیں، نورین شہزاد اپنے ادارے کا اتھارٹی لیٹر پیش کرنے میں نا کام رہی، ان دستاویزات کو ریکارڈ حصہ نہیں بنایا جاسکتا، دستاویزات کو ریکارڈ سے خارج کیا جائے، نورین شہزاد کو پیش کرنے سے پہلے نوٹس نہیں کیا، گزشتہ روز بھی یہ خاتون عدالت میں موجود تھی مگر ہمیں نہیں بتایا گیا۔

یہ خبر بھی پڑھیں:حسن اور حسین نواز اشتہاری قرار، شہادتیں ریکارڈ کرنے کا آغاز

نیب پراسیکیوٹرنے کہا کہ اب بینک کی مینیجر نورین شہزاد ہیں، انکی دستاویزات کو بھی ریکارڈ کا حصہ بنایا جائے، احتساب عدالت نے معاون وکیل صفائی کی اعتراضات پر مبنی درخواست خارج کرتے ہوئے بینک افسر نورین شہزاد کی پیش کردہ دستاویزات کو ریکارڈ کا حصہ بنانے کا حکم دے دیا۔

یہ خبر بھی پڑھیں:سابق وزیراعظم نوازشریف لندن روانہ، مریم نواز بھی ہمراہ

گزشتہ روز العزیزیہ سٹیل ملز ریفرنس میں استغاثہ کے گواہ ملک طیب نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کے دو مزید غیر ملکی کرنسی اکاؤنٹس کی تفصیلات پیش کرتے ہوئے بتایا کہ 11 مارچ 2017 کو نوازشریف نے 4 ٹرانزیکشنز کیں، 11 مارچ 2017 کو 10 لاکھ ڈالر پاکستانی کرنسی اکاؤنٹ میں ٹرانسفر کیے، 7 فروری 2017 کو انہوں نے اکاؤنٹ سے 2200 ڈالرز کیش کرائے۔ حسین نواز نے 23 دسمبر 2010 کو 30 ہزار پاؤنڈ نواز شریف کو بھجوائے۔

یہ خبر بھی پڑھیں:نواز شریف پر فرد جرم کیلئے2 اکتوبر کی تاریخ مقرر

گواہ ملک طیب نے بتایا کہ 2 مئی 2016 کو نواز شریف نے 10 پاؤنڈ اپنے پاکستانی کرنسی اکائونٹ میں منتقل کیے، 29 مئی2017 کو نواز شریف نے 2 لاکھ ڈالر پاکستانی اکاؤنٹ میں ٹرانسفر کیے، 30 اپریل 2016 کو 10 ہزار پاؤنڈ پاکستانی کرنسی اکاؤنٹ میں ٹرانسفر کیے۔ اپریل 2012 میں 2 لاکھ 10 ہزار یورو پاکستانی کرنسی اکاؤنٹ میں ڈالے۔ استغاثہ کے گواہ نے کہا کہ 15 نومبر 2015 کو نواز شریف نے 25 ہزار پاؤنڈ پاکستانی کرنسی اکاؤنٹ میں ٹرانسفر کیے۔ نومبر 2015 میں ایک لاکھ 90 ہزار یورو اپنے پاکستانی اکاؤنٹ میں ڈالے۔

سب سے زیادہ پڑھی جانے والی مقبول خبریں


دلچسپ و عجیب
No News Found.

سائنس اور ٹیکنالو
No News Found.

اسپیشل فیچرز
No News Found.

تمام اشاعت کے جملہ حقوق بحق ادارہ محفوظ ہیں۔
Copyright © 2024 Baadban Tv. All Rights Reserved