سعودی سفیر کی نوازشریف سے
جاتی امراء میں ملاقات..
نوازشریف کی اگلی مستقل منزل اب اڈیالہ
نہیں بلکہ لندن ہے.
پیرول کے دوران ہی نوازشریف اور مریم
کو اسلام آباد ہائیکورٹ ضمانت پہ رہا کردے گی،
جس کے نتیجے میں دونوں باپ بیٹی
10 سال کے لیے سیاست سے کنارہ کشی اختیار کرلیں گے..
اس 10 سالہ ڈیل کے دوران
نوازشریف اور مریم کو
پاکستان میں کسی بھی قسم کا سیاسی تماشہ لگانے کی اجازت نہیں ہوگی..
ورنہ
نوازشریف کی
اقبالی بیان کی ویڈیو جاری کردی جائے گی
جس میں وہ کرپشن کا اعتراف کرتے ہوئے
پایا جائے گا،
یہ ویڈیو بیان ادارے ریکارڈ کرچکے ہیں..
جبکہ شہبازشریف کے کیسز
بدستور ایسے ہی چلتے رہیں گے.
لیکن رکیں جناب،
یہ رہائی کوئی مفت میں نہیں ہوئی
بلکہ اس کے رہائی کی قیمت
10 ارب ڈالر ہے ..
جو کہ شریف خاندان کی لوٹی گئی
دولت سے via سعودی عرب،
پاکستان کے خزانے میں جمع کروایا جائے گا..
اور نام لگایا جائے گا کہ
سعودی بادشاہ سلمان نے پاکستانی قوم کو
بیل آؤٹ پیکج سے نوازا ہے
جبکہ حقیقت میں
یہ 10 ارب ڈالر
ہم پاکستانیو کا ہی لوٹا گیا مال ہے جو
ہمیں اس ذریعے سے واپس ملنا نصیب ہوگا..
اس طرح
لوٹی دولت واپس لانے کا عمران خان کا
100 روزہ ایجنڈا،
شریفوں کے ابتدائی 10 ارب ڈالر واپس آنے کی
صورت میں مکمل بھی ہوجائے گا..
اور اس کے بعد تسلی سے
زرداری اور اسحاق ڈار پہ ہاتھ ڈالا جائے گا.
10 ارب ڈالر کا مطلب ہے 1200 ارب روپیہ، جو کہ اس وقت
پاکستان کی اشد ضرورت ہے
کیونکہ IMF اور World Bank کے پاس
بھیک مانگنے جانے کا
حکومت کا کوئی ارادہ نہیں،
اور نہ ہی وہ ہمیں قرضہ دینے کو تیار ہیں..
اللہ پاک نے
پاکستانی قوم پہ رحم فرما دیا ہے..
نوازشریف ساری زندگی بھی جیل میں سڑتا رہے تو 1 روپیہ بھی
قومی خزانے میں نہیں آنے لگا..
بہتر یہی ہے کہ
اس خنزیر کو پاکستان سے نکال کر
اپنی لوٹی گئی
دولت واپس حاصل کی جائے..
بادبان رپورٹ