صحت کے نام پر بکنے والی چیزیں بھی صحت کیلئے خطرہ بننے لگی ہیں۔ منرل واٹر خرید کر پینے والے بھی موذی امراض کے وار سے محفوظ دکھائی نہیں دیتے۔ فوڈ اتھارٹی نے متنبہ کیا ہے کہ استعمال شدہ پلاسٹک کی بوتلیں تلف نہ کی جائیں تو موذی امراض کا باعث بنتی ہیں۔ فوڈ اتھارٹی حکام کا کہنا ہے کہ منرل واٹر اور مشروبات کی خالی بوتلوں میں فینول نامی کیمیکل پایا جاتا ہے جو خالی بوتلوں کے دوبارہ استعمال سے پانی میں حل ہو کر کینسر کا باعث بنتا ہے۔ اس کے علاوہ پلاسٹک میں کیڈمیم، مرکری اور سیسہ ملا ہوتا ہے جس سے یرقان، امراض قلب اور سانس کی بیماریاں بھی لاحق ہو جاتی ہیں۔