ڈالر کی قیمت میں مصنوعی اضافہ کیسے ہوا؟ کون ذمہ دار تھا؟ وزیر خزانہ بھی حیران نظر آتے ہیں۔ اسحاق ڈار نے بینکوں کے صدور کا اجلاس طلب کر لیا۔ وزیر اعظم کی واپسی پر مستقل گورنر سٹیٹ بینک کی تقرری اور روپے کی قدر میں کمی کی تحقیقات کرانے کا اعلان بھی کر دیا۔ وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ قیمت کے تعین کا کسی کو انفرادی اختیار نہیں، ابہام جلد ختم کر دیا جائیگا۔
حکومت کی جانب سے ڈالر کو ایک سو پانچ سے ایک سو سات روپے تک مستحکم رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ وزیر خزانہ نے یہ بھی بتایا کہ غیرملکی زرمبادلہ کے ذخائر 21 ارب سے زائد ہیں۔