کراچی: پاکستان کیلئے اپنی زندگی وقف کرنے والی جرمن لیڈی ڈاکٹر رتھ فاؤ لیپروسی ہسپتال میں موجود ایک چھوٹے سے اپارٹمنٹ میں رہتی تھیں جسے رتھ فاؤ ریذیڈنس کا نام دیا گیا ہے۔
اس چھوٹے سے گھر میں لگے پودے اور چہچہاتے پرندے ان کے فطرت سے لگاؤ کی گواہی دیتے ہیں۔
ان کا خدمت گزار پیر علی جسے آخری وقت میں ڈاکٹر رتھ فاؤ نے پکارا، ان کے گھر کی دیکھ بھال پر بھی معمور تھا۔
میری ایڈیلیڈ لیپروسی سینٹر میں قائم ان کی رہائشگاہ میں جرمن زبان میں لکھی کتابیں بھی رکھی ہیں۔
ہسپتال کے ملازمین کہتے ہیں کہ ڈاکٹر رتھ کی دلی خواہش تھی کہ پاکستانی پڑھنے لکھنے میں شوق پیدا کر کے تعلیم کے میدان میں آگے بڑھیں۔