‏‎افغانستان،کابل شہر میں اورانوس ہوٹل میں میلادالنبی کی مجلس پر خود کُش حملہ، شہدا ءکی تعداد 100 سے زائد ہوگئی، 200 سے زائد زخمی۔ تفصیلات جانئے بادبان رپورٹ میں ۔

افغان دارالحکومت کابل میں مذہبی تقریب میں بڑا دہشتگردی کا حملہ ،100 افراد ہلاک ،200سے زائد زخمی
دھماکا نماز مغرب کے بعد میلاد النبیۖ کی تقریب میں ہوا، دہشت گردی کا نشانہ بننے والا ہال شہر کے عین وسط میں واقع ہے

بادبان رپورٹ :  دھماکے کے بعد سیکڑوں افراد وہاں موجود تھے،سیکیورٹی فورس نے علاقے کو گھیر کر تفیتش شروع کر دی
بادبان رپورٹ کے مطابق افغانستان کے دارالحکومت کابل میں مذہبی تقریب پر دہشت گردی کا بڑا حملہ ،100افراد ہلا ک ،200سے زائد زخمی ہوگئے ، دھماکا نماز مغرب کے بعد ایئرپورٹ روڈ پر واقع ہال میں جاری میلاد النبیۖ کی تقریب میں ہوا، دہشت گردی کا نشانہ بننے والا ہال شہر کے عین وسط میں واقع ہے اور دھماکے کے بعد سیکڑوں افراد وہاں موجود تھیتفصیلات کے مطابق کابل میں ہونے والے بم حملے میں تین درجن افراد ہلاک اور متعدد شدید زخمی ہوگئے۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق یہ گذشتہ چند ماہ کا شدید ترین حملہ تھا۔حملہ علما کونسل کی عید میلا النبی ۖ کے اجتماع کے موقع پر ہوا، ہلاکتوں کے علاوہ ساٹھ سے زائد افراد کے زخمی ہونے کی تصدیق کی گئی ہے.دھماکے کی آواز دور تک سنی گئی، قریبی عمارتیں کے شیشے ٹوٹ گئے، واقعے کے بعد ہر طرف خون بکھرا ہوا تھا۔سیکیورٹی فورس نے علاقے کو گھیر کر تفیتش شروع کر دی ہے. حملہ کی نوعیت کا ابھی تعین نہیں ہوسکا ہے.وزارت صحت نے100 افراد کے جاں بحق اور 200 سے زائد کے زخمی ہونے کی تصدیق کردی ہے اور شہر بھر کے اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔ابتدائی طور پر واقعے کو خودکش دھماکا رپورٹ کیا گیا ہے تاہم سرکاری حکام یا سیکیورٹی فورسز نے دھماکے کی نوعیت کے بارے میں کچھ نہیں بتایا۔ حکام کا کہنا ہے کہ فوری طور پر دھماکے کی نوعیت کے بارے میں کچھ نہیں کہا جاسکتایاد رہے کہ 12 نومبر 2018 کو بھی کابل میں خودکش حملہ ہوا تھا، جس میں آٹھ افراد زندگی کی بازی ہار گئے تھے۔ دھماکا کابل کے وسطی کے علاقے میں پولیس چیک پوائنٹ کے نزدیک ایک ہائی اسکول کے سامنے ہوا تھا۔