ذرائع کے مطابق اس وقت پورٹ پر رکی گاڑیوں کی تعداد 8 ہزار سے بھی تجاوز کر چکی ہیں۔ آل پاکستان موٹر ڈیلرز ایسوسی ایشن کے صدر ایچ ایم شہزاد نے دنیا نیوز کو بتایا کہ پورٹ پر کھڑی گاڑیوں پر ڈیمرج لگ رہا ہے، اس لئے اقتصادی رابطہ کمیٹی جلد از جلد تمام ان گاڑیوں کی کلیئر کرے۔ گاڑیوں کی کلیئرنس سے حکومت کو 10 سے 12 ارب روپے کی آمدن ہو گی۔
دوسری جانب فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان نے بھی حکومت کو تجویز دی ہے کہ گاڑیوں کی قانونی درآمدات کے لئے حکومت کو قانون میں تبدیلی کی ضرورت ہے۔ حکومت کے اس اقدام سے ڈالر کی طلب میں بھی کمی واقع ہو گی۔