“
پاکستان آرمی کے زیراہتمام گلگت ہیلی پیڈ میں رات گئے جشن آزادی کے سلسلہ میں منعقد ہونے والی تقریب میں دیوار گر کر جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین سے دلی ہمدردی اور تعزیت جبکہ زخمیوں کے لئے دعاگو ہوں۔
افسوس ،تعزیت ،مغفرت جیسی رسمی باتوں کے علاوہ اس افسوسناک حادثے نے ایف سی این اے انتظامیہ کے ناقص انتطامات پر بھی سوالیہ نشان کھڑا کردیا ھے۔
حادثے اور قیمتی جانوں کے ضیاع کے بعد سادگی کا پرچار کرنے کی بجائے پہلے ہی ان چیزوں کو ملحوظ خاطر کیوں نہیں رکھا گیا۔جبکہ پہلے سے طے تھا کہ جشن ازادی کی تقریبات انتہائی سادہ ہونگی۔
گنجائش سے زیادہ لوگوں کو ایونٹ میں شرکت کیوں کرنے دیا گیا اور اگر فراخدلی کا مظاہرہ کرنا ہی تھا تو وسیع انتطامات کیوں نہیں کئے گئے۔
کنٹونمنٹ ایریا کی دیواریں اتنی کچی اور ناقص مٹیریل کیوں استعمال ہوا کہ حادثہ پیش آیا۔
فوجی جوانوں کی موجودگی کے باوجود ایف سی این اے ہیڈکوارٹر جیسے حساس اور ڈسپلنڈ ایریا میں لوگوں کو دیوار پر چڑھنے کی اجازت کیوں دی گئی۔
اس وقت پورے جی بی میں سوگ کی کیفیت ھے۔ناقص انتظامات اور لاپرواہی برتنے والوں کا تعین کون کریگا ،کیا ان کے خلاف کوئی کاروائی ہوگی۔کوئی کمیٹی کوئی کمیشن بناکر اس بات کا بھی جائزہ لیا جائے کہ یہ کسی ملک دشمن عناصر کی کاروائی یا کسی تخریب کاری کا نتیجہ تو نہیں۔موت کا وقت اور جگہ تو مقرر ھے لیکن اپنی ذمہ داریوں میں کوتاہی برتنے والوں کے خلاف کاروائی ہونا بہت لازمی ھے چاہے وہ سویلین ادارے ہوں یا فوجی۔تاکہ آئندہ اس طرح کے واقعات نہ ہوسکیں۔
فرنٹ فٹ
ملک حق نواز