وزیراعظم عمران خان نے واضح کیا ہے کہ امریکا کی کوئی غلط بات نہیں مانی جائے گی۔
وزیراعظم عمران خان نے ٹی وی اینکرز سے ملاقات کی جس میں وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی اور وزیراطلاعات فواد چوہدری بھی موجود تھے۔
ملاقات میں وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ تنقید ضرور کریں گھبراتا نہیں بلکہ تنقید سے مسائل حل کرنے میں مدد ملتی ہے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ گردشی قرضے 1200 ارب تک پہنچ گئے ہیں، جب تک ملک میں احتساب نہیں ہوگا ملک ترقی نہیں کر سکتا۔
انہوں نے کہا کہ چیئرمین نیب کو کہا ہے کہ بلاامتیاز احتساب کیا جائے، جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال سے کہا کہ حکومتی رکن بھی کرپشن میں ملوث ہو تو کارروائی کریں۔
ہیلی کاپٹر کے استعمال کے حوالے سے وزیراعظم عمران خان نے وضاحت کی کہ عوام کو زحمت سے بچانے کے لیے ہیلی کاپٹر کا استعمال کیا۔
اپنی ٹیم کے حوالے سے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ جو ٹیم چنی ہے ان کا ماضی کیا تھا اس کا ذمہ دار ںہیں، ٹیم کو بتا دیا ہےکہ حال میں ایک روپے کی بھی ہیر پھیر برداشت نہیں کروں گا۔
ان کا کہنا تھا کہ کوئی بھی وزیر مستقل نہیں، کارکردگی کی بنیاد پر تبدیلی ہو گی۔
بیرون ملک دوروں کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی دورے اس وقت میری ترجیحات میں شامل نہیں ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ غیر ملکی دورے صرف ملکی مفاد میں کیے جائیں گے۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں جانے سے متعلق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ وہاں جا کر 4 دن ضائع نہیں کرنا چاہتا۔