استعفے سمیت کوئی غیر آئینی بات نہیں مانیں گے، مسلم لیگ ن، پیپلز پارٹی

 

وزیراعظم کے استعفے سمیت کوئی غیر آئینی بات نہیں مانیں گے۔ نواز شریف اور زرداری کی ملاقات میں اتفاق۔ وزیراعظم کہتے ہیں کوشش ہے تمام مسائل بات چیت کے ذریعے حل ہوں۔
رائے ونڈ: وزیر اعظم نواز شریف اور سابق صدر آصف علی زرداری کے درمیان ظہرانے کے بعد ملاقات کا دوسرا شروع ہوا جس میں وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ مسلم لیگ ن نے ہمیشہ مفاہمتی پالیسی اپنائی اور اسی پر عمل پیرا ہے اور جنہیں مسئلہ ہے وہ متعلقہ فورم پارلیمنٹ میں آ کر بات کرے۔ سابق صدر آصف علی علی زرداری نے کہا کہ جمہوریت کو کسی صورت ڈی ریل نہیں ہونے دیں گے ، سیاسی مسائل سیاسی طریقے سے ہی حل کیے جائیں گے۔ ان کا مزید کہنا تھا پیپلز پارٹی نے ہمیشہ جمہوریت اور جمہوری اداروں کی مضبوطی کے لیے قربانیاں دی ہیں۔ دونوں رہنماؤں نے اتفاق کیا کہ وزیراعظم کے استعفے سمیت کوئی غیر آئینی بات نہیں مانیں گے۔ ملاقات کے حوالے سے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے مسلم لیگ ن کے رہنما اور وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کسی ماورائے آئین اقدام کی حمایت نہیں کی جائے گی پیپلز پارٹی جمہوریت کے فروغ کیلئے مسلم لیگ ن اور دیگر جماعتوں کیساتھ ہے زرداری صاحب نے آئین کے مطابق حل نکالنے کی تجاویز دی۔ ان کا مزید کہنا تھا تمام جماعتوں نے یکجا ہو کر اعادہ کیا ہے کہ ہم پارلیمنٹ ،آئین پر کوئی آنچ نہیں آنے دیں گے۔ وفاقی وزیر خزانہ نے کہا پیپلزپارٹی نے جو مؤقف پارلیمنٹ میں لیا اسی عزم کا آج اعادہ کیا اور وزیراعظم کے استعفے کے مطالبے پر کوئی بات نہیں ہو گی۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا تحریک انصاف کے 6 مطالبات حکومت کے 2 اقدامات سے پورے ہو گئے ہیں ہمارے دل میں اگر چور ہوتا تو ہم کمیشن کیوں بناتے۔ وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا دونوں جماعتوں کی اعلیٰ قیادت نے آئین کے دفاع کے عزم کا اعادہ کیا یہ حملہ آئین اور پارلیمنٹ پر حملہ ہے۔ خواجہ آصف کا کہنا تھا سابق صدر نے کہا کہ وزیراعظم کا استعفی مانگنا ریاست کو کمزور کرنے کے مترادف ہے اور زرداری صاحب نے آئین وقانون کے مطابق ڈیمانڈ کو سپور

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.