آزادی مارچ کے شرکاء سے خطاب میں عمران خان کا کہنا تھا کہ الیکشن دھاندلی کی تحقیقات نہ ہوئی تو پہیہ جام اور ملک گیر ہڑتال کا اعلان بھی کر سکتے ہیں لیکن شاید اس کی نوبت ہی نہ آئے۔ میں 21 سالہ ہار جیت کا تجربہ رکھتا ہوں، نواز شریف گھٹنے ٹیکنے والے ہیں، شاید منگل کو میچ ختم ہو جائے۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ آج بھی آزادی سکوائر آنے والی گاڑیوں کو کنٹینرز رکھ کر روکا گیا۔ ہزاروں نوجوان اور خواتین کئی کلومیٹر پیدل چل کر دھرنے میں پہنچے ہیں لیکن یہ جتنے کنٹینرز رکھیں گے سیلاب اتنا ہی بڑھتا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ جب نوجوان گھروں سے انقلاب شروع کرتے ہیں تو پھر تبدیلی کو کوئی نہیں روک سکتا۔ اگر میں چاہوں تو ٹائیگروں کو حکم دوں تو پولیس کا مقابلہ کر سکتے ہیں لیکن ہم انتشار پھیلانا نہیں چاہتے کیونکہ پولیس والے بھی اپنے ہی لوگ ہیں۔ عمران خان نے کہا کہ جمہوریت کا مطلب میرٹ اور انصاف ہوتا ہے جس میں رشتہ داروں کو وزیر نہیں بنایا جاتا لیکن یہاں شریف خاندان کے بچے باریاں لینے کیلئے تیار ہو رہے ہیں۔ یہاں سب ظالم اکٹھے ہو کر آج قانون اور آئین کی بات کر رہے ہیں۔ جب ان کا احتساب ہو تو انہیں جمہوریت یاد آ جاتی ہے۔ انہیں قانون اور آئین کی نہیں اپنی کرسی کی فکر ہے۔ حکومسارا بھید کھل جائے گا۔ اس لئے نواز شریف الیکشن کی تحقیقات سے خوف

Leave a Reply