اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان نے سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری کی جانب سے بھجوائے گئے ہتک عزت کے نوٹس کا جواب دے دیا ہے ،چھ صفحات پر مشتمل یہ جواب عمران خان نے اپنے وکیل احمد اویس اور حامد خان کی وساطت سے سپریم کورٹ میں جواب جمع کرایا۔عمران خان کی جانب سے بھجوائے گئے جواب میں افتخار چوہدری کو مخاطب کر کے کہا گیا ہے کہ ہم آپ کے عہدساز فیصلوں کو سلام پیش کرتے ہیں،پوری قوم آپ کو فوجی آمرکے سامنے ڈٹ جانے پرسلام پیش کرتی ہے اور آپ کی جرات اور آمرکے سامنے ڈٹ جانے کی معترف ہے۔ جواب میں مزید کہا گیا ہے کہ چونکہ نوٹس ذاتی طور پر دیا گیا تھا لہذا آپ کو مخاطب کر نا مجبوری ہے ،6 جون 2013ءالیکشن شفاف بنانے کی پی ٹی آئی کی درخواست کو واپس کر دیا گیا اور چھ ماہ تک درخواست نہ سنی گئی ،ہم نے عدلیہ کے خلاف کبھی کو ئی تو ہین آمیز الفاظ استعمال نہیں کیے ۔جواب میں مزید کہا گیا ہے کہ 11مئی 2013ءکے انتخابات میں جتنی دھاندلی ہوئی ملکی تاریخ میں پہلے کبھی نہیں ہوئی تھی ۔ تحریک انصاف کی 35 سے 40 سیٹیں چوری کی گئیں لیکن عدلیہ نے ان کا کوئی مدوا نہیں کیا۔ جواب میں کہا گیا ہے کہ عمران خان نے عدلیہ کے خلاف کوئی توہین آمیز یا بدنیتی پر مبنی الفاظ استعمال نہیں کیے۔ عمران خان نے جو کچھ کہا وہ صرف مایوسی کا اظہار تھا۔ عمران خان کو عدلیہ اور الیکشن کمیشن سے کوئی انصاف نہیں مل سکا۔ ہمارے ہاں سیاسی جلسوں اور پریس کانفرنسوں میں ایسی زبان کے استعمال کا رواج ہو گیا ہے۔عمران خان کے وکلا ک
Leave a Reply