قوم 99 کی طرح آج بھی فوج کی طرف دیکھ رہی ہے، پرویز مشرف

 

کراچی: آل پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق صدرجنرل (ر) پرویز مشرف نے کہاہے کہ پاک فوج کے ہوتے ہوئے کوئی مائی کالعل پاکستان کی طرف میلی آنکھ سے نہیں دیکھ سکتا، کسی نے ایسی حرکت کی تو ہم اس کا منہ توڑ جواب دے سکتے ہیں، پاک فوج ملک کو ٹوٹنے نہیں دے گی۔امریکا سمیت کسی بھی ملک کو پاکستان کے داخلی معاملات میں دخل اندازی کی ضرورت نہیں، پاکستانی اپنے مسائل خود حل کرنا جانتے ہیں، ملک کی موجودہ صورتحال پرقوم پریشان ہے، اسے پرامن طریقے سے حل ہونا چاہیے، اب ملک میں الیکشن کا وقت نہیں، عوام کا نکلنا ہی اصل جمہوریت ہے، وفاق کو مضبوط کرنے کیلیے نئے صوبے بنانا ضروری ہے، 2007 میں افتخار چوہدری کو بے نقاب کرنے کی کوشش کی گئی، افضل خان کے بیان سے افتخار چوہدری کا کردار واضح ہوگیا
2007کے بعد پاکستان کی ترقی رک گئی،پاکستان میں کوئی بھی فرشتہ نہیں سب میں کرپشن موجود ہے، اگر اوپر والا ٹھیک ہو گاتو اس کا اثرنیچے تک جائے گا،اس کے بغیر یہ کرپشن ختم نہیں ہوسکتی،پاکستان عوامی تحریک اورتحریک انصاف کے دھرنوں کے بعدحکومتی ریلیوں سے تصادم اورفرقہ واریت کاخطرہ ہے، ایف سی کواسلام آباد میں لگا کرلسانی رنگ دیاگیا،قوم 1999میں بھی آرمی کی طرف دیکھ رہی تھی اورآج بھی آرمی کی طرف ہی دیکھ رہی ہے،چیف آف آرمی اسٹاف سمیت پوری فوج موجودہ صورتحال کودیکھ رہی ہے۔نجی ٹی وی کوانٹرویو میں سابق صدرجنرل(ر) پرویز مشرف نے کہا کہ اب ملک میں ہرطرف سیاسی باتیں ہو رہی ہیں،میں قادری صاحب کے وژن کی تائیدکرتا ہوں، پاکستان میں نئے صوبے بننے چاہئیں اور تبدیلی آنی چاہیے، عمران خان پہلے صرف انتخابی دھاندلی کی بات کرتے تھے،اب ری الیکشن کا کہہ رہے ہیں لیکن اب میری نظرمیں دوبارہ الیکشن نہیں ہونے چاہئیں کیونکہ اس سے پہلے سسٹم میں تبدیلی آنی چاہیے، اداروں کی تشکیل نو ہو اور پھر الیکشن ہو، عمران خان کے دھاندلی کے الزامات درست ہیں۔پرویز مشرف نے کہا کہ 2007میں افتخار چوہدری کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں ان کی کرپشن کے خلاف ریفرنس دائر کیاتھا جس میں اس کی ساری کرپشن موجودہے،وہ جوڈیشل کونسل نے بغیرپڑھے سپریم کورٹ بھیج دیاجس کے بعدانھیں بحال کر دیا گیا،جس کی وجہ سے اسٹیل ملز اورایل این جی کے منصوبے ختم ہوئے تواربوں ڈالر کا نقصان ہوااور پاکستان کی ترقی رک گئی،اب عوام کی خوشحالی ملک کی ترقی ہے، اس کے بغیر نہ جمہوریت کامیاب ہے نہ آمریت لیکن آج تک پاکستان میں کسی حکومت نے بھی اس طرف توجہ نہیں دی،پاکستان میں کوئی بھی اس وقت فرشتہ نہیں، سب میں کرپشن موجود ہے۔
سابق صدر نے کہا کہ این آر اوکے تحت پیپلزپارٹی کے خلاف کیسز ختم کیے لیکن اب سوچتا ہوں کہ مجھے یہ نہیں کرناچاہیے تھا کیونکہ اس سے ہمیں فائدہ نہیں نقصان ہوا،میں کسی گورے کے سامنے بات کرتے ہوئے نہیں ڈرتا اب بھی میراامریکاکو مشورہ ہے کہ وہ پاکستان کے داخلی معاملات میں دخل اندازی نہ

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.