Breaking News

سیاسی بحران کے خاتمے کیلئے سپریم کورٹ آف پاکستان کی حتمی ثالث بننےکی پیشکش

 

اسلام آباد :  سپریم کورٹ نے حتمی ثالث کے طور پر حکومت اور فریقین کے درمیان جاری سیاسی کشیدگی کو حل کرنے کے لئے حتمی ثالث کا کردار ادا کرنے کی پیش کر دی ہے۔سپریم کورٹ آف پاکستان میں ماورائے آئین اقدامات اور دھرنوں سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، کیس کی سماعت چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ناصر المالک کی سربراہی میں پانچ رکنی بینچ نے کی۔ سماعت کے آغاز میں اٹارنی جنرل آف پاکستان کا کہنا تھا کہ طاہر القادری اور عمران خان کی جانب سے معاہدے کے کسی ایک نکتے کی بھی پابندی نہیں کی گئی، مظاہرین آتشیں ہتھیاروں، لاٹھیوں، ہتھوڑوں اور کٹرز سے لیس ہیں۔اس موقع پر چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ عدالت ملک کے مفاد میں حتمی ثالث کے طور پر مسئلے کو حل کرانے کے لئے تیار ہے۔ چیف جسٹس نے فریقین سے کہا کہ اگر آپ لوگ مسئلے کا حل چاہتے ہیں تو فوری طور پر تجاویز پیش کی جائیں۔ تحریک انصاف کے وکیل کا کہنا تھا کہ وہ فوری طور پر تجاویز پیش نہیں کر سکتے اس کے لئے ایک دن کا ٹائم دیا جائے جس پر چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ایک گھنٹے میں اپنی پارٹی سے مشورہ کر کے تجاویز پیش کی جائیں۔ جسٹس ناصرالمک کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی اور پی اے ٹی تجاویز کے ساتھ ساتھ مسئلے کا حل کا طریقہ کار بھی بتائیں۔جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ ملک کی سالمیت خطرے میں ہے، جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ ملک کی سالمیت خطرے میں ہے۔اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ مظاہرین خار دار تاریں کاٹ کر باڑ گرا کر پارلیمنٹ میں گھس گئے ہیں، حکومت نے طاقت کا مظاہرہ کر کے مظاہرین کو پیچھے دھکیلا، طاقت کے استعمال سے گریز کیا تو وزیراعظم ہاؤس پہنچ گئے، اس موقع پر جسٹس ناصر المالک نے مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ رضا مند ہوں تو تجاویز دیں کہ مجوزہ حل کیا ہے، بطور حتمی ثالث سپریم کورٹ یہ مسئلہ حل کرنے کو تیار ہے۔اس موقع پر چیف جسٹس آف پاکستان  نے پاکستان تحریک انصاف اور عوامی تحریک کے وکلاء کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ دونوں اپنے اپنے قائدین سے مشورہ کرلیں اور عدالت کو آگاہ کردیں۔سپریم کورٹ نے فریقین

سب سے زیادہ پڑھی جانے والی مقبول خبریں


دلچسپ و عجیب
No News Found.

سائنس اور ٹیکنالو
No News Found.

اسپیشل فیچرز
No News Found.

تمام اشاعت کے جملہ حقوق بحق ادارہ محفوظ ہیں۔
Copyright © 2024 Baadban Tv. All Rights Reserved