اسلام آباد :پاکستان تحریک انصاف کے صدر مخدوم جاوید ہاشمی نے پارلیمینٹ سے مستعفی ہونے کا اعلان کر دیا ہے اور کہا ہے کہ پارلیمینٹ میں گواہی دینے کیلئے آیا ہوں، اس ملک کو آئین اور پارلیمانی نظام ہی چلا سکتا ہے، حکومت سب کو اکٹھا نہیں رکھ سکتی تو یہ پارلیمانی نظام نہیں حکومت کی ناکامی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ قائداعظم بدقسمتی سے ملک کی تاریخ پر سر فخر سے بلند نہیں کر سکتے1954ءکا آئین بہترین تھا اور جب 1973ءکا آئین بنا تو اتنی خوشی نہیں تھی لیکن پیپلزپارٹی کو مبارکباد دیتا ہوں کہ ذوالفقار علی بھٹو نے 1973ءکا آئین دیا جس نے پارلیمانی بنیادوں کو اب تک مضبوط رکھا ہوا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ گواہی دینے کیلئے آیا ہوں کہ اس ایوان میں بیٹھے ہوئے لوگوں سے اختلافات ہوں گے، سیاسی عمل سے گزرتے ہوئے 12 سے 13 دفعہ منتخب ہو کر یہاں آیا لیکن کبھی وزیر بننے کی خواہش کا اظہار نہیں کیا، قائد اعظم نے بھی کہا کہ وہ اکیلے نہیں لوگوں کی امنگوں کے ترجمان ہیں، میںبھی یہاں ذاتی نظام نہیں بلکہ عوام کے مسائل کی بات کرنے آیا ہوں۔جاوید ہاشمی نے کہا کہ آج سے کچھ سال قبل طاہر القادری نے جب پارٹی بنائی تو انہیں بلایا اور کہا کہ انہوں نے مدینہ والے کے نام پر پارٹی بنائی ہے اور وزیراعظم بننے کی پیشکش کی جس پر ان سے کہا کہ مولانا اگر آپ کو خواب آ گیا کہ میں مرتد ہوں تو پھر میرا کیا ہو گا۔
Leave a Reply