صفیں واضح ہوچکیں ، پارلیمنٹ،آئین کو یرغمال بنانے والوں کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے : محمود خان اچکزئی

 

اسلام آباد:محمود خان اچکزئی نے کہاہے کہ پارلیمانی پارٹیوں کے لیے امتحان شرو ع ہوچکاہے ، وہ کسی کی دل آزادی نہیں کرناچاہتے ، پاکستان کے ادارے حکومت ، آئین اور جمہوریت کیساتھ ہیں ، صفیں واضح ہوچکی ہیں اور وہ ایماندارسے کہتے ہیں کہ پارلیمنٹ کو یرغمال بنانے والے لوگوں کیخلاف ”جنگ “ہونی چاہیے اور اُنہیں ہرحال میں پارلیمنٹ کو خالی کرناہوگا، دنیا کو پیغام جارہاہے کہ پاکستان کی فورسز اتنی کمزور ہیں کہ چند لوگوں سے اپنا ریڈزون ہی خالی نہیں کراسکتیںسپیکر سردار ایاز صادق کی زیرصدارت ہونیوالے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں اظہارخیال کرتے ہوئے محمود خان اچکزئی کاکہناتھاکہ یہ آزاد پاکستان ہے ، وہ کسی ادارے کی تضحیک نہیں چاہتے لیکن واضح پیغام دینا ہوگاکہ ہم کیا چاہتے ہیں ؟ دنیا بھر میں کچھ لائنز ہوتی ہیں اور جو اُسے عبورکرتاہے ، وہ غلط تصور ہوتاہے ، جہازگرادیئے جاتے ہیں ، عمران خان تو ایچی سن کے بگڑے ہوئے لڑکے ہیں ، یہ لوگ پولیس اہلکاروں کو پکڑ کر مارنے کی باتیں کرتے ہیں اور کمانڈروں پر بھی حملے ہوئے لیکن وہ لوگ کنٹینرمیں بیٹھ کر ’کلیئر، کلیئر‘ کے اعلانات کررہے ہیں ،قوم کے لئے امتحان کا دور شروع ہوگیا ہے۔محمودخان اچکزئی کاکہناتھاکہ مشرف کے دور میں سیاسی پارٹیوں کے درمیان قربت بڑھی اور 36جماعتیں متحدہوگئیں ، آئین میں ترامیم ہوئی ، پیپلزپارٹی اور ن لیگ کا اتحادبھی آئین کے دفاع کے لئے ہوااوراُس کے لیے تمام پارٹیاں مبارکباد کی مستحق ہیں ۔ اُنہوں نے کہاکہ آج تمام سیاسی جماعتیں ایک صفحے پر ہیں اور سیاستدانوں نے یہ تحففہ شاید پہلی بار دیاہے ، میڈیا سمیت دیگر ادارے اور سیاستدان جمہوریت کے ساتھ ہیں ، وہ واضح کرناچاہتے ہیں کہ آئین، قانون اور جمہوریت کی طرف بڑھنے والے ہر ہاتھ کو روکیں۔لشکریوں نے پارلیمنٹ کے باہر تماشا لگارکھا ہے، یہ دھرنا نہیں دہشت گردی ہے،جوکچھ ہورہاہے ،وہ دہشتگردی نہیں تو اور کیا ہے؟ اُنہوں نے حکومت سے استفسار کیاکہ آرٹیکل 245 کے بعد مظاہرین اسلام آباد کیسے داخل ہوئے؟پولیس کو گولی مارو اور فوج کو زندہ باد کہو یہ کیا ہورہا ہے؟سکیورٹی اہلکاروں سے اسلحہ رکھوا کر تماشہ بنایا گیا۔طالبان اور اِن لوگوں میں کیافرق ہے جو آئین ، پاکستان ، عدلیہ اور قانون کسی کو نہیں مانتے ۔اُنہوں نے کہاکہ اتنی شرافت توہونی چاہیے کہ جو لوگ آپ سے ملنے جارہے ہیں ، اُنہیں عزت تو دیں ، لوگ وہاں جاکر گھنٹہ نیچے بیٹھے رہے لیکن موصوف کنٹینرسے ہی باہر نہیں آئے ،مظاہرین کے پاس اسلحہ،کلہاڑیاں اور پستول بھی موجود ہیں ۔سیاسی لوگ آئین کے ساتھ اظہاریکجہتی کا اعلان کریں تو پانچ کروڑ لوگ بار نکل آئیں گے ،یہ بھی اتفاق کیاگیاکہ پارلیمنٹ اورآئین کے ساتھ ہیں ۔

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.