کراچی آزادکرانے کی باتیں کرنیوالوں نے سندھ کا رخ کیا تو نتیجہ بھگتناپڑے گا: خالد مقبول صدیقی

 

اسلام آباد: متحدہ قومی موومنٹ کے رہنماءخالد مقبول صدیقی نے کہاہے کہ موجودہ حالات صبروتحمل اور قربانی کے متقاضی ہیں اور ایم کیوایم قبضوں اور تشدد سے اپنی بات منوانے کے خلاف ہے ، حکومت بھی سانحہ ماڈل ٹاﺅن میں اپنی غلطی تسلیم کرے ، کراچی کو آزاد کرانے کی بات کرنیوالے چند لوگوں نے سندھ کا رخ کیا تو اُنہیں نتیجہ بھگتنا پڑے گا۔پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے خالد مقبول صدیقی کاکہناتھاکہ پاکستان تاریخ کے نازک اور اہم دور سے گزررہا ہے،موجودہ حالات صبر و تحمل اور قربانی کے متقاضی ہیں،نواز شریف جمہوریت کے کپتان او رسردار ہیںاور ایم کیوایم قبضوں اور تشدد سے اپنی بات منوانے کے خلاف ہے اور جمہوری اداروں پر لشکر کشی کی مذمت کرتے ہیں۔
اُنہوں نے کہاکہ ایم کیو ایم موجودہ سیاسی بحران کے حل کیلئے ہر قربانی پر تیار ہیں ، پاکستان اپنی منزل پر جمہوریت کے راستے سے ہی پہنچے گالیکن جب تک کرپشن کا خاتمہ نہیں ہوگا جمہوریت قائم نہیں ہوسکتی،ایوان کو خاندانی دکان سمجھ لیا تو جمہوریت مضبوط نہیں ہوگی،پارلیمنٹ نواز شریف سے بڑے پن کا مطاہرہ کرنے کا تقاضا کرتا ہے۔خالدمقبول صدیقی کاکہناتھاکہ حکومت نے سانحہ ماڈل ٹاﺅن میں بھی غلطی کی جہاں مائیں آج تک انصاف کی متلاشی ہیں ، حکومت تحقیقات کرے ، اگرسانحہ ماڈل ٹاﺅن سازش ہے تو بے نقاب کریںاوراگر غلطی ہے تو تسلیم کریں۔اُنہوں نے کہاکہ کراچی کو آزاد کرانے کے دعویدار جتھہ لے جاکر کشمیر کو آزاد کرائیں، اگراُنہوں نے سول نافرمانی کی ہوتی تو آرٹیکل چھ لگ جاتااوروہ غدار ٹھہرتے ، لوگ انڈیا کا ایجنٹ قراردیتے ، کراچی کے لوگوں پر آج بھی آتشیں گولیاں چلائی جاتی ہیں ، وہاں کوئی ربڑ کی گولیاں نہیں ہوتیں، وہ واضح کرناچاہتے ہیں کہ اگر کسی نے کراچی کا رخ کیا تو اُسے نتیجہ بھگتنا پڑے گا۔

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.