کراچی: وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے محکمہ بلدیات اورآبپاشی میں ممکنہ بارشوں اورسیلاب جیسی صورتحال کے پیش نظرایمرجنسی نافذکردی ہے۔وزیراعلیٰ سندھ نے صوبائی ڈزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی، تمام کمشنرزو ڈپٹی کمشنران کواحکامات دیے کہ ضلع سطح پرممکنہ بارشوں اورسیلاب جیسی صورتحال سے نمٹنے کیلیے پیش نظرکانٹی جنسی پلان تیارکریں اورممکنہ سیلاب کے پانی کی نکاسی اورمواصلاتی ذرائع کو کسی بھی نقصانات سے بچانے کیلیے اپنے تمام تر افرادی قوت اورمشینری کو بروئے کار لانے کیلیے ہر وقت تیار رکھیں۔وزیراعلیٰ سندھ نے ایک صوبائی وزیر، چیف سیکریٹری سندھ سجادسلیم ہوتیانہ، کمشنر کراچی شعیب احمدصدیقی اورکے ایم سی کے ایڈمنسٹریٹر رؤف اخترفاروقی پرمشتمل کمیٹی تشکیل دی جوکہ اس ہنگامی صورتحال کے پیش نظرکراچی میں پانی کے گزرگاہوں سے رکاوٹیں ہٹانے، کچرے کے ڈھیروں کا مؤثر طریقے سے ٹھکانے لگانے،شہر میں موجودپرانی اورخستہ حال عمارتیں،بل بورڈزکا سروے کرکے ان کو خالی کرنے کے متعلق اپنی رپورٹ بنائی جائے تاکہ ممکنہ بارشوں و سیلاب کے دوران کوئی امکانی جانی نقصان نہ ہو۔مون سون اورممکنہ سیلاب کے پیش نظر ہنگامی صورتحال سے متعلق وزیراعلیٰ ہائوس میں منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہاکہ2010کے سیلاب کے بعد سندھ حکومت نے پشتوں کی حفاظت کیلیے بڑے پیمانے پراخراجات کیے ہیں اور صوبائی سول انتظامیہ اورمحکمہ بلدیات کوبھی مضبوط کیاگیاتاکہ وہ کسی بھی صورتحال سے کامیابی کے ساتھ نمٹ سکے،لوگوںکی طرف سے بنائے گئے شگافوں کوبندکیاجائے اور ندی کے بیچ میں مصنوعی طورپرآبادلوگوںکووہاں سے نقل مقامی کرنے کیلیے انتباہ کیاجائے،شہری علاقوں میں نکاسی آب کے نظام کوبہتربنایاجائے۔
انھوں نے ہدایات دی کہ شہرمیں موجود پرانی وخستہ حال عمارتوں کی نشاندہی کی جائے جوکہ ممکنہ بارشوں و سیلاب کی وجہ سے منہدم ہو سکتی ہیں اوران کو فوری طور پرخالی کرایاجائے تاکہ کسی بھی جانی نقصان سے بچا جاسکے،اسی طرح شہرمیں موجود خطرناک بل بورڈٹس کوبھی فوری طور پر ہٹایاجا ئے۔وزیراعلیٰ سندھ نے ایڈمنسٹریٹرکے ایم سی کو ہدایت دی کہ وہ اپنے ڈرینج اورسینٹیشن اسٹاف کو کام پر لگادیں۔اجلاس میں سیکریٹری آبپاشی نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایاکہ ایک اندازے کے مطابق سندھ کو اس سال 12 ستمبر کے بعد 3سے ساڈھے 3لاکھ کیوسک پانی کا بہاؤ موصول ہو گا،جوکہ4سے 5لاکھ کیوسک تک جاسکتا ہے، لیکن درمیانے درجے کے سیلاب سے زیادہ نہیں بڑھے گا، امید ہے کہ اس سطح کا پانی ندی کے بندوں کونقصان نہیں پہنچائے گا بلکہ کچے کے علاقے کو زیر آب کردے گاجوکہ وہاں کے باسیوں کیلیے فائدہ مند ہوگا۔ڈی جی پی ڈی ایم اے، کمشنر کراچی، حیدرآباد، میرپورخاص اورلاڑکانہ نے بریفنگ میں بتایا کہ انھوں نے اپنی اپنی ڈویژن کے ہر ضلع کیلیے کانٹی جنسی پلان تشکیل دے دیاہے اور کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کیلیے تیار ہیں تا ہم کمشنر حیدرآباد سیدمصطفیٰ جمال نے قاسم آباد میں ڈرینج نظام کے2 حصوں کی جلدتکمیل اورکچرے کا مناسب طریقے سے ٹھکانے لگانے کے لیے موثر مکنزم پر زور دیا، وزیراعلیٰ سندھ صوبائی وزیر کو ڈرینیج نظام کی بہتری کے لیے 2سے 3 اسکیموںکی نشاندہی کرنے کی ہدایت کی۔اجلاس میں پاک آرمی، نیوی کے نمائندوں نے کسی بھی ممکنہ ہنگامی صورتحال میں انتظامیہ سے بھرپور تعاون کی یقین دہانی کرائی، محکمہ موسمیات کے نمائندے نے اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ آئندہ 2سے 3روز میں بار ش کاکوئی امکان نہیں تاہم 9ستمبر 2014کے بعد بارش کا امکان ہے اور دریائے سندھ میں پانی کے بہائو میں اضافے کا امکان ہے۔دریں اثناامریکی قونصل جنرل برائن ہیتھ نے وزیراعلیٰ سندھ سے سی ایم ہاؤس میں ملاقات کی۔
Leave a Reply