اسلام آباد : سابق صدر پرویز مشرف کے وکلاء نے سنگین غداری کیس میں سابق وزیراعظم، سروسز چیفس، وزراء، گورنرز، وزرائے اعلیٰ اور ارکان پارلیمنٹ کو شریک ملزمان بنانے کیلئے درخواست دائر کر دی۔استغاثہ کے آٹھویں گواہ اور ایف آئی اے کی تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ خالد قریشی کل بیان ریکارڈ کرائیں گے۔
خصوصی عدالت میں بیرسٹر فروغ نسیم کی دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ کیس میں نئی شکایت درج کرنے کی ہدایت دی جائے جس میں سابق وزیراعظم شوکت عزیز، تین نومبر دو ہزار سات کے سروسز چیفس، کابینہ ارکان، چاروں گورنرز و وزرائے اعلیٰ اور تمام ارکان پارلیمنٹ کو پرویز مشرف کا شریک ملزم نامزد کیا جائے۔ عدالت نے درخواست پر پراسیکیوٹر اکرم شیخ کو نوٹس جاری کر دیا۔دوران سماعت وکلاء صفائی کی جرح پر استغاثہ کے گواہ اور ایف آئی اے کے ڈائریکٹر مقصود الحسن نے بتایا کہ تین نومبر کے سروسز چیفس اور دیگر عہدوں پر بیٹھے عسکری حکام کی تفصیلات لینے کیلئے وزارت دفاع سے رابطہ کیا گیا مگر کوئی جواب نہیں ملا۔ جنرل کیانی نے آرمی چیف بن کر تین نومبر کا اقدام ختم کرنے کیلئے کچھ نہیں کیا مگر انہیں پرویز مشرف کا معاون نہیں کہا جا سکتا۔مقصود الحسن نے بتایا کہ تحقیقاتی ٹیم کے سامنے ایسا کوئی مواد نہیں آیا جس سے پتہ چلتا ہو کہ تین نومبر کے اقدامات سے مسلح افواج یا پارلیمنٹ کے کسی رکن نے اختلاف کیا ہوا۔ جرح مکمل ہونے پر عدالت نے سماعت ملتوی کر دی۔ جمعرات کو ایف آئی ا