پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں جہانگیر ترین، عارف علوی اور شفقت محمود نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا وزیراعظم کا استعفی اور آزادانہ انکوائری تک پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ جاہنگیر ترین نے کہا حکمران اپنی حرکتوں سے باز نہیں آ رہے اور بلاوجہ کارکنوں کو گرفتار کیا جا رہا ہے حکومت کے اس غیر قانونی اقدام کی وجہ سے پاکستان تحریک انصاف نے حکومت سے مذاکرات معطل کر دیئے ہیں اور اس حوالے سے سیاسی جرگے کو بھی پیغام بھیج دیا۔ ان کا مزید کہنا تھا حکومت نے کنٹینر کی تعداد دگنی ، تگنی، چوگنی کر دی ہے کیونکہ حکمران خوفزدہ ہیں ایسے دھرنے کا سوچ بھی نہیں سکتے تھے۔ جہانگیر ترین نے کہا تمام ورکرز کو پرامن رہنے کی ہدایت کی ہے۔ آئی جی اسلام آباد کو کہتے ہیں کہ سنبھل کر چلیں ملک میں ہمیشہ نواز شریف نے نہیں رہنا۔ کارکنوں کیساتھ جانوروں سے بھی بدترسلوک کیا جا رہا ہے اور اعظم سواتی کو بھی گرفتار کر لیا گیا ہے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا نواز شریف کا ضیا الحق سے پہلے کوئی وجود نہیں تھا۔ نواز شریف کو ضیا الحق نے بنایا۔ کارکنان کو سڑکوں سے پکڑ کر گرفتار کیا جا رہا ہے جتنی مرضی دہشت گردی کر لیں ایک انچ پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ کہتے ہیں حکومت نے ہمارے کارکنوں پر بدترین تشدد کیا، پرامن احتجاج کرنا ہمارا حق ہے۔ عدلیہ کو گرفتاریوں کا نوٹس لینا چاہیے۔ عارف علوی نے کہا ہمارے گرفتار کارکنان کو پانی بھی نہیں دیا جا رہا ہماری تحریک پیچھے نہیں ہٹے گی عمران خان نے اگر اعلان کر دیا تو جیلیں بھر دیں گے۔ اعظم سواتی مارگلہ تھانے میں ہیں ہم وہاں جا کر احتجاج کرینگے۔ ادھر لاڑکانہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے تحریک انصاف کے وائس چیئرمن شاہ محمود قریشی نے کہا آئی جی اسلام آباد کی وارننگ کے بعد پولیس نے احتجاج کرنے والے بھی دھر لیے۔ مذاکرات اور گرفتاریاں ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے۔ حکومت آج کی گرفتاریوں اور کل رات دفعہ 144 کا کیا جواز تھا۔ انہوں نے کہا حکومت ساڑھے پانچ نقطوں پر اتفاق کے بعد ہمیں گرفتاریوں کا انعام دے رہی ہ – 

Leave a Reply