رنگیلے مزاج اور ماضی کے پلے بوائے اسماعیل ، غبارے بیچنے والا شہزاد اور ابو عاقف کا گٹھ جوڑ
وزارت مذہبی امور میں لوٹ مار کرپشن بازار گرم حج 2014 میں کرپشن کا بازار گرم ہے سیکٹری اسماعیل جو کے ماضی میں رنگین مزاج رہ چکے ہیں اور آج کل ایک موزی بیماری میں ہسپتال میں داخل ہیں موصوف نے اپنی جوانی میں ایک لڑکی سے ریپ کیا جس نے بعد میں خود کشی کر لی بینک میں نوکری شروع کرنے والا ایڈیشنل سیکر یٹری کیسے بنا اسکا ذکر میں کبھی کروں گا اس وقت سیکر یٹری موصوف نے 700آدمیوں سے کروڑوں روپے وصول کئے اسی طرح 19کمپنیوں سے بھی روپے لے کر سپریم کورٹ کے احکاما ت کو ہوا میں اڑا دیا اور ایک اندازی کے مطابق 19کروڑ رشوت لی جنرل سیکریٹری شہزاد جو غبارے فروخت کرتا تھا ۔بہبود آبادی میں اس نے ابو عاقف سے مل کر پاکستان ہائوس میں بھارتی ٹھہرائے اس صدی میں پاکستان کا وجود خطرے میں ڈال دیاہے۔اسی طرح کینیڈین شہری آرائیں نے پاکستان حج مشن کا کروڑوں ریال کا سامان ،گاڑیاں ،فرنیچر کا استعمال گزشتہ چار سال سے کر رہا ہے اور اس سے ایک روپے وصول نہیں کیا گیا اور پاکستانی خزانے کو 70کروڑ کا نقصان پہنچایا ۔148افراد وفات پا گئے اور ان کی جگہ جا نے والے سے فی کس 50000روپے رشوت لے جنرل سیکریٹری شہزاد نے ویزے لگوائے فروری میں سونے کا ہار مدینہ سے وصول کیسے کیا رائو شکیل کو بیکری سے کیک کھانے پر پابند سلاسل کیا اور اب موصوف کیوں کھلا گھوم رہا ہے اسی طرح دلا کمپنی سے حجاج کے لئے مہنگی بسیں مرکز یہ کی رائشیں افغانستان سے مہنگی کیوں لی گئیں شیشہ اور عزیز یہ میں 9کلو میٹر دور رہائشیں 21گریڈ کا اسماعیل اور ایکس کیٹر شہزاد موجودہ حکومت کے منہ پر کالا دھبہ ہے وزیر اعظم اور خفیہ ایجنسیاں کیوں خاموش ہیں ۔
Leave a Reply