سندھ رینجرز کے نمائندے نے قائمہ کمیٹی میں سب کا کچا چٹھا کھول دیا

 

سندھ رینجرز کے نمائندہ نے سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے اجلاس میں سب کا کچا چٹھا کھول دیا اور واضح کیاکہ 24ستمبر کو متحدہ کے دفتر پر چھاپے کے دوران تین ٹارگٹ کلرزپکڑے گئے جن کے نام اُس فہرست میں شامل تھے جو حکومت نے رینجرز کے حوالے کی تھی ، بھتہ خوری اورٹارگٹ کلنگ میں کمی ہوئی جبکہ کالعدم تنظیموں کے نیٹ ورک توڑنے میں کامیاب رہے جبکہ قائمہ کمیٹی نے رینجرز کو کراچی آپریشن جاری رکھنے کی سفارش کردی ۔قائمہ کمیٹی کو دی گئی بریفنگ میں رینجرز کے کرنل طاہرمحمود نے بتایاکہ ایم کیوایم کے مراکزپر اب تک مارے گئے چھاپوں میں 241ہتھیاربرآمد کیے گئے اور 560افراد کو حراست میں لیاگیا۔ اُنہوں نے بتایاکہ چھاپوں کے دوران پیپلزامن کمیٹی کے 539، تحریک طالبان کے 60، دیگرکالعدم تنظیموں کے 352اوراے این پی کے 40افراد کو گرفتار کیاگیا۔
اُنہوں نے بتایاکہ ضرب عضب کے دوران کراچی میں84آپریشن کیے گئے جس دوران 16دہشتگردمارے گئے ۔ کرنل طاہرمحمود کاکہناتھاکہ ٹی ٹی پی کا نیٹ ورک اب توڑدیاہے اور وہ تنظیم سازی کے قابل نہیں رہے ، بھتہ خوری کی وارداتوں میں 25فیصد کمی ہوئی ۔سینٹر طلحہ محمود کی زیرصدارت ہونیوالے اجلاس میں رینجرز کے موقف پر عوامی نیشنل پارٹی اور ایم کیوایم کے نمائندے نے شدید احتجاج کیا اور شاہی سید نے مطالبہ کیاکہ اے این پی کے گرفتار کارکنان کی فہرست دی جائے ۔قائمہ کمیٹی کا کہناتھاکہ رینجرز کراچی آپریشن پرتفصیلی بریفنگ دینے کا فیصلہ کرے ، آئندہ اجلاس شہرقائد میں کرنے کوتیارہیں ۔نجی ٹی وی چینل کے مطابق رینجرز کی طرف سے میڈیابریفنگ بھی ملتوی کی گئی اور واضح تھاکہ وہ کسی سیاسی دباﺅکے بغیر سب کچھ واضح کریں گے ،کراچی میں دھرنوں کی وجہ سے کراچی آپریشن پر بھی سوالات اُٹھناشروع ہوگئے تھے ۔

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.