Breaking News

حاکم اور محکوم کی تفریق ختم ہو چکی، صادق و امین کی تشریح لازم ہو گئی، سپریم کورٹ

 

اسلام آباد: سپریم کورٹ نے وزیراعظم نااہلی کیس میں اٹارنی جنرل کومعاونت کے لیے طلب کرلیا۔جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں 3رکنی بینچ نے قرار دیاکہ درخواست گزارکی طرف سے اٹھائے گئے سوالات اٹھارہویں آئینی ترمیم کے بعدپہلی مرتبہ عدالت کے پیشِ نظرہیں اس لیے آرٹیکل62,63اور 66کی تشریح لازم ہوگئی ہے۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ حاکم اورمحکوم کی تفریق ختم ہوچکی، کسی کوغلط فہمی ہے تودور کرلے۔ عدالت نے اسحاق خاکوانی اورچوہدری شجاعت کی درخواستیں الگ کرتے ہوئے تیسرے درخواست گزار گوہر نوازسندھو کوتحریری معروضات جمع کرانے کی ہدایت کردی۔ جسٹس جوادایس خواجہ نے ریمارکس دییے کہ نظام چلانا ہے تو عوام کی خواہش کو مقدم رکھنا پڑے گا۔ کوئی جھوٹاپارلیمنٹ کا رکن نہیں بن سکتا۔جسٹس جواد ایس خواجہ کا کہنا تھاکہ اگردرخواست گزارعدالت کوقائل کرنے میں کامیاب ہوئے تو نتائج سے بے پروا ہوکر فیصلہ سنائیں گے۔ جھوٹ پارلیمنٹ کے اندرہو یاباہر، بولنے والاکاذب ہے لیکن اٹھارہویںترمیم کے بعدصورتحال بدل گئی ہے۔ اب ارکان کی نااہلی کے متعلق اسپیکرکا اختیارختم ہوگیا ہے۔ عدالت سے سزا کے بعد کوئی رکن پارلیمنٹ نااہل ہوسکے گا۔ اگر نااہلی سزا سے مشروط ہے تو سزا کا فورم کون سا ہوگا، اس کا جواب آنا ضروری ہے۔ سچ اس قوم کے پسے ہوئے عوام کی امانت ہے۔

سب سے زیادہ پڑھی جانے والی مقبول خبریں


دلچسپ و عجیب
No News Found.

سائنس اور ٹیکنالو
No News Found.

اسپیشل فیچرز
No News Found.

تمام اشاعت کے جملہ حقوق بحق ادارہ محفوظ ہیں۔
Copyright © 2024 Baadban Tv. All Rights Reserved