جوڈیشل کمیشن نے پہلی مرتبہ پی سی او فیصلے سے متاثرہ کسی سابق جج کی بطور جج تقرری کی سفارش کردی، لاہور ہائیکورٹ کے سابق جج علی اکبر قریشی پی سی او فیصلے کے نتیجے میں برطرف ہوئے جبکہ پی سی او فیصلے سے متاثرہ ایک اور زیر غور سابق جج انوارلحق پنوں کی تقرری کو منظوری نہیں مل سکی ان کے معاملے پر دوبارہ غور ہوگا۔تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس ناصر الملک کی سربراہی میں اعلیٰ عدلیہ میں ججوں کی تعیناتی کیلئے قائم جوڈیشل کمیشن نے لاہور ہائیکورٹ میں 8 اور پشاور ہائیکورٹ میں 4 ایڈیشنل ججوں کی تقرری کی سفارش کردی، اٹارنی جنرل سلمان اسلم بٹ بیرون ملک ہونے کی وجہ سے اجلاس میں شرکت نہ کرسکے، لاہور ہائیکورٹ میں تقرری کیلئے 11 ججوں کے ناموں کا جائزہ لیا جن 8 ناموں کی سفارش کی گئی ان میں قاضی امین، مرزا وقاص رﺅف، شاہد کریم، چودھری مشتاق احمد، خالد محمود ملک، علی اکبر قریشی، مسعود عابد نقوی، چودھری محمد اقبال جبکہ پشاور ہائیکورٹ کیلئے قلندر خان، غضنفر خان، محمد یونس تھہیم اور حیدر علی خان کے نام شامل ہیں، لاہور ہائیکورٹ میں تقرری کیلئے متعلقہ چیف جسٹس نے 11 ناموں کی سفارش کی تھی جن میں سے دو نام انوارالحق پنوں اور شہرام سرور چودھری کے نام موخر کردئیے گئے جبکہ محمد ابراہیم خان کا نام مسترد کردیا گیا۔