تحریک انصاف کی سونامی نے لاہور کا نظام زندگی درہم برہم کر دیا

 

تحریک انصاف نے ”پلان سی” کے تحت لاہور کے داخلی اور خارجی راستوں کو اٹھائیس مقامات سے بند کیا۔ سڑکوں پر جلتے ٹائروں اور ان سے اٹھتے سیاہ دھوئیں نے سانس لینا محال کر دیا۔ کارکنوں نے پنجاب اسمبلی کے سامنے ٹائر جلا کر سڑک بند کر دی۔ پی ٹی آئی کے کارکنوں نے سارا دن مال روڈ بند کئے رکھا۔ سپریم کورٹ کے جج جسٹس اعجاز چودھری کی گاڑی بھی مال روڈ پر پھنس گئی جنہیں پروٹوکول سیکورٹی نے بمشکل راستہ بنا کر سپریم کورٹ رجسٹری پہنچایا۔ وزیراعلیٰ ہاؤس کی طرف جانے والے راستوں کو سیکورٹی کی غرض سے بند کر دیا گیا۔ جی پی او چوک میں وکلا نے سڑک پر ٹائر جلا کر راستہ بند کر دیا اور گو نواز گو کے نعرے لگائے۔ کارکنوں نے مال روڈ نہر کے پل اور لبرٹی گول چکر پر ٹائر جلا کر سڑک بند کر دی جس کی وجہ سے لبرٹی گول چکر سے متصل تمام راستے بند ہو گئے۔ ائرپورٹ کے قریب بھٹہ چوک کے احتجاجی دھرنے سے ڈیفنس کی طرف جانے والے راستے بلاک ہوگئے۔ چونگی امرسدھو اور فیروز پور روڈ بلاک ہونے سے قصور آنے جانے والا راستہ بند ہوگیا۔ ماڈل ٹاؤن اور اتفاق ہسپتال کا راستہ بھی بلاک رہا۔ ملتان روڈ پر چوک یتیم خانہ کو ٹائر جلا کر بلاک کر دیا گیا جس سے رائے ونڈ، منصورہ اور ملتان چونگی کی طرف جانے والا راستہ ہوگیا۔ ٹھوکر نیاز بیگ چوک بند ہونے سے موٹر وے اور ملتان روڈ کے داخلی اور خارجی راستے بند رہے۔ شاہدرہ چوک پر ٹائر جلا کر روڈ بلاک کر دی گئی جس کے باعث رنگ روڈ، بتی چوک اور مینار پاکستان کو جانے والے جبکہ بھیکے وال چوک پر دھرنے کے باعث اقبال ٹاؤن سمیت اردگرد کی آبادیوں کو جانے والے اور اکبر چوک پر ہونے والے احتجاج سے ٹاؤن شپ، جوہر ٹاؤن اور فیصل ٹاؤن آنے اور جانے والے راستے بند ہوگئے۔ –

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.