اسلام آباد : انسداد دہشت گردی کے قومی ایکشن پلان پر عملدرآمد کیلئے خصوصی کمیٹی قائم کردی گئی، وزیراعظم خود صدارت کریں گے، کہتے ہیں دہشت گردی کیخلاف اب بھی جنگ نہ کی تو پھر ملک نہیں رہے گا، وزيراعظم نے کل مشاورتی اجلاس پھر طلب کرليا۔
وزیراعظم کی زیر صدارت مشاورتی اجلاس میں بڑے فیصلے کئے گئے، ایکشن پلان پر عمل درآمد کیلئے خصوصی کمیٹی قائم، اسٹیٹ بینک اور وزارت خزانہ کو دہشت گردی کیخلاف جنگ کیلئے مالی معاونت فراہم کرنے کی ہدایت، وزارت دفاع کو وفاقی انسداد دہشت گردی فورس فوری تعینات کرنے کی ذمہ داری دے دی گئی۔
اٹارنی جنرل آئینی ترامیم کیلئے متعلقہ جماعتوں سے فوری مشاورت کریں گے، فرقہ وارانہ لٹریچر روکنے کیلئے سخت قانون بنائے جائیں گے اور دہشت گردوں کو میڈیا پر ہیرو بناکر پیش کرنے سے روکنے کیلئے قانون سازی کی جائے گی، خیبر پختونخوا حکومت کو غیر قانونی افغانیوں کی رجسٹریشن کا ٹاسک دے دیا گیا۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کیخلاف زیرو ٹالرنس کی پالیسی اپنالی ہے، ملک سے دہشت گردی کے مکمل خاتمے تک سانحہ پشاور نہیں بھولیں گے، اگر اب دہشت گردی کیخلاف جنگ نہ کی تو پھر پاکستان نہیں رہے گا، انسداد دہشت گردی پالیسی کیلئے ہر صوبے میں خود جاؤں گا، ایکشن پلان پر ہفتوں میں نہیں دنوں میں عمل درآمد دیکھنا چاہتا ہوں۔
وزیراعظم کی زیر صدارت عملدرآمد کمیٹی میں چوہدری نثار، پرویز رشید، سرتاج عزیز، خواجہ آصف اور احسن اقبال شامل ہوں گے، تمام اداروں کو ٹاسک کی تکمیل کیلئے ٹائم لائن دے دی گئی ہے۔
Leave a Reply