پشاور: خیبر پختونخوا کے صوبائی دارالحکومت پشاور میں یکے بعد دیگرے دو دھماکوں اور خود کش حملے میں جاں بحق افراد کی تعداد اٹھارہ ہوگئی، جب کہ دھماکوں اور فائرنگ سے 55 افراد زخمی بھی ہوئے، دھماکے اور فائرنگ امام بار گاہ کے اندر اور باہر کیے گئے، جب کہ خود کش حملہ آور نے مسجد کے اندر خود کو دھماکے سے اڑایا۔دھماکے کے بعد دہشت گردوں اور سیکیورٹی فورسز کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ بھی ہوا۔
پولیس کے مطابق پشاور کے علاقے حیات آباد فیز فائیو میں امام بارگاہ کے بارہ اور اندر یکے بعد دیگر تین دھماکوں میں جاں بحق افراد کی تعداد اٹھارہ تک جا پہنچی ہے، جب کہ فائرنگ اور دھماکوں سے 55 افراد زخمی بھی ہوئے، عینی شاہدین کے مطابق حملہ آوروں کی تعداد پانچ سے چھ تھی ، جو ایف سی کی یونیفارم میں ملبوس تھے، ایک حملہ آور نے خود کو مسجد کے اندر دھماکے سے اڑا لیا۔دھماکے سے قریب کھڑی گاڑیوں اور عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔
پولیس کے مطابق دھماکے امام بار گاہ میں نماز ظہر کے دوران ہوئے، دھماکے کے بعد علاقے میں بھگڈر مچ گئی۔ پولیس، بم ڈسپوزل اسکواڈ اور امدادی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں، زخمیوں کو لیڈی ریڈنگ اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ دھماکے کے بعد حیات آبادمیڈیکل کمپلیکس میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی، عینی شاہدین کے مطابق دھماکےدستی بموں سےکیےگئے۔ دھماکے کے بعد سیکیورٹی فورسزنےعلاقےکوگھیرےمیں لے کر پوزیشنز سنبھال لی ہیں۔ دھماکوں کے بعد سیکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ بھی ہوا۔