مودی کا پاکستان پر دہشت گردی پھیلانے کا الزام

ہندوستان ٹائمز کی ویب سائٹ پر شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق وزیراعظم نریندرا مودی نے بنگلہ دیش کے دارالحکومت میں ڈھاکا یونورسٹی سے خطاب کے دوران کہا کہ ’پاکستان آئے دن ہندوستان کے لیے پریشانی پیدا کرتا ہے اور دہشت گردی کو بڑھاوا دیتا ہے‘۔

خیال رہے کہ ہندوستانی وزیراعظم ان دنوں بنگلہ دیش کے دورے پر ہیں اور دونوں ممالک انسداد دہشت گردی اور امن وامان کے قیام کے لیے مشترکہ کوششوں کے سلسلے میں تعاون کررہے ہیں۔

نریندرا مودی کا کہنا تھا کہ ‘دہشت گردی کی سرحدیں نہیں ہوتی اور ہندوستان گذشتہ 40 سال سے اس مسئلے کا شکار ہے۔ اب تک بہت سے مظلوم لوگ ہلاک ہوچکے ہیں تاہم وہ جو اس دہشت گردی سے منسلک ہیں ان کو اور دنیا کو اس سے کیا حاصل ہوا’؟

انھوں نے کہا کہ ‘دہشت گردی کی نہ ہی قدریں ہیں، نہ روایات اور نہ ہی کوئی اصول، لیکن اس کا صرف ایک ہی مقصد ہے اور وہ ہے انسانیت کی مخالفت کرنا’۔

ہندوستانی وزیراعظم نے کہا کہ اگر کوئی تخریب کاری کا ذہن رکھتا ہو تو اسے معلوم نہیں ہوسکتا کہ وہ کیا فیصلہ کرنے جارہا ہے۔

دوران خطاب انھوں نے طلبہ کو یاد کروایا کہ کس طرح بنگلہ دیش کی 1971 کی جنگ آزادی میں ہندوستان نے مداخلت کی تھی۔

ہندوستانی وزیراعظم نریندرا مودی کے دورہ بنگلہ دیش کے دوران دونوں ممالک کے درمیان سرحدی تنازعات کے تصفیے کے لیے زمینی لین دین کے ایک تاریخی معاہدے پر دستخط کیے گئے، واضح رہے کہ یہ معاہدہ 150 سے زیادہ بستیوں کے لین دین پر مبنی ہے۔

مزید پڑھیں: ہندوستان۔بنگلہ دیش میں زمینی لین دین کا تاریخی معاہدہ

واضح رہے کہ بنگلہ دیش کے ہزاروں باشندے ہندوستان میں 50 سے زائد بستیوں میں رہائش پذیر ہیں جبکہ بہت سے ہندوستانی باشندے بنگلہ دیش میں 100 سے زیادہ اسی طرح کے علاقوں کے مقیم ہیں۔

اس معاہدے کے بعد ان علاقوں کا دونوں ملکوں کے درمیان لین دین ہوسکے گا اور ان بستیوں میں مقیم افراد کو اپنی قومیت کے انتخاب کا حق حاصل ہوجائے گا، یعنی وہ اپنی مرضی کے مطابق ہندوستان یا بنگلہ دیش میں سے کسی بھی ملک کی شہریت اختیار کرسکیں گے۔

یاد رہے کہ دونوں ملکوں کی 4 ہزار کلومیٹر طویل سرحد پر آباد یہ بستیاں برطانوی نوآبادیاتی نظام کی وراثت ہیں اور ان پر کئی دہائیوں سے دونوں ملکوں کے درمیان تنازع چلا آرہا ہے۔

ان بستیوں میں مقیم افراد کے پاس کسی ملک کی شہریت نہیں ہے۔

گذشتہ دنوں بنگلہ دیش کے وزیر خارجہ عبدالحسن محمود علی نے اس معاہدے کو دونوں ممالک کے تعلقات میں ایک سنگ میل قرار دیا تھا۔

بنگلہ دیش کے وزیرخارجہ کے مطابق نریندرا مودی کے دورے کے دوران تجارت اور سرحدی سیکیورٹی میں اضافے اور انسانی اسمگلنگ کی روک تھام کے کئی معاہدوں پر دستخط بھی ہوں گے۔klj

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.